نمبر | آیات | تفسیر |
1 |
نہیں، میں قیامت کے دن کی قسم کھاتا ہوں! | |
2 |
اور نہیں، میںبہت ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں! | |
3 |
کیا انسان گمان کرتا ہے کہ ہم کبھی اس کی ہڈیاں اکٹھی نہیں کریں گے۔ | |
4 |
کیوں نہیں؟ (ہم انھیں اکٹھا کریں گے) اس حال میں کہ ہم قادر ہیں کہ اس (کی انگلیوں) کے پورے درست کر (کے بنا) دیں۔ | |
5 |
بلکہ انسان چاہتا ہے کہ اپنے آگے (آنے والے دنوں میں بھی) نافرمانی کرتا رہے۔ | |
6 |
وہ پوچھتا ہے اٹھ کھڑے ہونے کا دن کب ہو گا؟ | |
7 |
پھر جب آنکھ پتھرا جائے گی۔ | |
8 |
اور چاند گہنا جائے گا۔ | |
9 |
اور سورج اور چاند اکٹھے کر دیے جائیں گے۔ | |
10 |
انسان اس دن کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟ | |
11 |
ہرگز نہیں، پناہ کی جگہ کوئی نہیں۔ | |
12 |
اس دن تیرے رب ہی کی طرف جا ٹھہرنا ہے۔ | |
13 |
اس دن انسان کو بتایا جائے گا جو اس نے آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا۔ | |
14 |
بلکہ انسان اپنے آپ کو خوب دیکھنے والا ہے۔ | |
15 |
اگرچہ وہ اپنے بہانے پیش کرے۔ | |
16 |
تو اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دے، تاکہ اسے جلدی حاصل کرلے۔ | |
17 |
بلاشبہ اس کوجمع کرنا اور (آپ کا ) اس کو پڑھنا ہمارے ذمے ہے۔ | |
18 |
تو جب ہم اسے پڑھیں تو تو اس کے پڑھنے کی پیروی کر۔ | |
19 |
پھر بلاشبہ اسے واضح کرنا ہمارے ذمے ہے۔ | |
20 |
ہرگز نہیں، بلکہ تم جلدی ملنے والی کو پسند کرتے ہو۔ | |
21 |
اور بعد میں آنے والی کو چھوڑ دیتے ہو۔ | |
22 |
اس دن کئی چہرے ترو تازہ ہوں گے۔ | |
23 |
اپنے رب کی طرف دیکھنے والے۔ | |
24 |
اور کئی چہرے اس دن بگڑے ہوئے ہوں گے۔ | |
25 |
وہ یقین کریں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑنے والی(سختی) کی جائے گی۔ | |
26 |
ہرگز نہیں، ( وہ وقت یاد کرو) جب (جان) ہنسلیوں تک پہنچ جائے گی۔ | |
27 |
اور کہا جائے گا کون ہے دم کرنے والا؟ | |
28 |
اوروہ یقین کرلے گا کہ یہ جدائی ہے۔ | |
29 |
اور پنڈلی، پنڈلی کے ساتھ لپٹ جائے گی۔ | |
30 |
اس دن تیرے رب ہی کی طرف روانگی ہے۔ | |
31 |
سو نہ اس نے سچ مانا اور نہ نماز ادا کی۔ | |
32 |
اور لیکن اس نے جھٹلایا اور منہ پھیرا۔ | |
33 |
پھر اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چلا۔ | |
34 |
یہی تیرے لائق ہے، پھر یہی لائق ہے ۔ | |
35 |
پھر تیرے لائق یہی ہے، پھر یہی لائق ہے۔ | |
36 |
کیا انسان گمان کرتا ہے کہ اسے بغیر پوچھے ہی چھوڑ دیا جائے گا؟ | |
37 |
کیا وہ منی کا ایک قطرہ نہیں تھا جو گرایا جاتا ہے۔ | |
38 |
پھر وہ جما ہوا خون بنا، پھر اس نے پیدا کیا، پس درست بنا دیا۔ | |
39 |
پھر اس نے اس سے دو قسمیں نر اور مادہ بنائیں۔ | |
40 |
کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ مردوں کو زندہ کر دے؟ |