كتاب الغسل والتيمم کتاب: غسل اور تیمم کے احکام و مسائل 30. بَابُ: الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ باب: عضو تناسل چھونے سے وضو کا بیان۔
بسرۃ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اپنا ذکر (عضو تناسل) چھوئے، تو چاہیئے کہ وہ وضو کرے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 163 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی اپنا ہاتھ اپنے ذکر (عضو تناسل) تک لے جائے (چھوئے) تو چاہیئے کہ وہ وضو کرے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 163 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
عروہ بن زبیر مروان بن حکم سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: شرمگاہ چھونے پر وضو ہے، تو مروان نے کہا: مجھ سے اسے بسرہ بنت صفوان نے بیان کیا ہے، تو عروہ نے بسرہ کے پاس (اس کی تصدیق کے لیے آدمی) بھیجا، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چیزوں کا ذکر کیا جن سے وضو کیا جاتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ذکر چھونے سے بھی وضو ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 163 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اپنا ذکر (عضو تناسل) چھوئے، تو نماز نہ پڑھے یہاں تک کہ وضو کر لے“۔ ابوعبدالرحمٰن (امام نسائی) کہتے ہیں: ہشام بن عروہ نے اس حدیث ۱؎ کو اپنے باپ سے نہیں سنا ہے، «واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم» ۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 163 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اور دوسری حدیثوں کا سماع ان سے ثابت ہے، اور یہ حدیث بواسطہ «عروہ عن مروان، عن بسرۃ» متصل اور صحیح ہے، دیکھئیے سند رقم ۱۶۳، ۱۶۴۔ قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
|