كِتَاب الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل 12. باب مَا جَاءَ فِي يَمِينِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَا كَانَتْ باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کیسی ہوتی تھی؟
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اس طرح قسم کھاتے تھے: «لا، ومقلب القلوب» ”نہیں! قسم ہے دلوں کے پھیرنے والے کی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8503)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/القدر 14 (6617)، والأیمان 3 (6628)، والتوحید 11 (7391)، سنن الترمذی/الأیمان 12 (1540)، سنن النسائی/الأیمان 1 (3793)، سنن ابن ماجہ/ الکفارات (2092) مسند احمد (2/26، 67، 68، 127) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زور دے کر قسم کھاتے تو فرماتے: «والذي نفس أبي القاسم بيده» ”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں ابوالقاسم کی جان ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 4086)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/6، 66) (ضعیف)» (اس کے راوی عکرمہ صدوق ہیں، لیکن غلطی کرتے ہیں، اور عاصم بن شمیخ کی صرف عجلی نے توثیق کی ہے، عجلی توثیق رواة میں متساہل ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قسم کھاتے تو فرماتے: «لا، وأستغفر الله» ”نہیں، قسم ہے میں اللہ سے بخشش اور مغفرت کا طلب گار ہوں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الکفارات 1 (2093)، (تحفة الأشراف: 14802)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/288) (ضعیف)» (اس کے راوی ہلال مدنی لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
عاصم بن لقیط کہتے ہیں کہ لقیط بن عامر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک وفد لے کر گئے، لقیط رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، پھر راوی نے حدیث ذکر کی، اس میں ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم ہے تمہارے معبود کی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11177)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/12) (ضعیف)» (اس کے راوی اسود اور ان کے والد عبد اللہ دونوں لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|