كِتَاب الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل 11. باب الاِسْتِثْنَاءِ فِي الْيَمِينِ باب: قسم میں استثناء یعنی «إن شاء الله» کہہ دینے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی کام پر قسم کھائی پھر ان شاءاللہ کہا تو اس نے استثناء کر لیا ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأیمان 7 (1531)، سنن النسائی/الأیمان 18 (3824)، 39 (3859)، سنن ابن ماجہ/الکفارات 6 (2106)، (تحفة الأشراف: 7517)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/6، 10، 48، 49، 68، 126، 127، 153)، دی/ النذور 7 (2388) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ اب وہ اپنی قسم میں جھوٹا نہ ہو گا اس لئے کہ اس کی قسم اللہ کی مشیت و مرضی پر معلق ہو گئی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قسم کھائی اور ان شاءاللہ کہا تو وہ چاہے قسم کو پورا کرے چاہے نہ پورا کرے وہ حانث (قسم توڑنے والا) نہ ہو گا“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 7517) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|