كتاب تفريع أبواب الطلاق کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل 7. باب فِي الطَّلاَقِ قَبْلَ النِّكَاحِ باب: نکاح سے پہلے طلاق دینے کا بیان۔
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”طلاق صرف انہیں میں ہے جو تمہارے نکاح میں ہوں، اور آزادی صرف انہیں میں ہے جو تمہاری ملکیت میں ہوں، اور بیع بھی صرف انہیں چیزوں میں ہے جو تمہاری ملکیت میں ہوں“۔ ابن صباح کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ (تمہارے ذمہ) صرف اسی نذر کا پورا کرنا ہے جس کے تم مالک ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8736، 8804)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/189، 190)، سنن الترمذی/الطلاق 6 (1181)، ق 17 (2047) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے اسی مفہوم کی روایت مروی ہے اس میں اتنا اضافہ ہے: ”جس نے گناہ کرنے کی قسم کھا لی تو اس قسم کا کوئی اعتبار نہیں نیز جس نے رشتہ توڑنے کی قسم کھا لی اس کا بھی کوئی اعتبار نہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/ الطلاق 17 (2047)، (تحفة الأشراف: 8736)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/185) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے یہی روایت آئی ہے اس میں اتنا اضافہ ہے کہ ”وہی نذر ماننا درست ہے جس کے ذکر سے اللہ تعالیٰ کی رضا مقصود ہو“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 8736)، ویأتی ہذا الحدیث فی الأیمان برقم: (3273) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
|