صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
12. باب فِي فَضْلِ الْحُبِّ فِي اللَّهِ:
12. باب: اللہ تعالیٰ کے واسطے محبت کی فضیلت۔
Chapter: The Virtue Of Love For The Sake Of Allah, May He Be Exalted
حدیث نمبر: 6549
Save to word اعراب
حدثني عبد الاعلى بن حماد ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم: " ان رجلا زار اخا له في قرية اخرى، فارصد الله له على مدرجته ملكا، فلما اتى عليه، قال: اين تريد؟ قال: اريد اخا لي في هذه القرية، قال: هل لك عليه من نعمة تربها؟ قال: لا، غير اني احببته في الله عز وجل، قال: فإني رسول الله إليك بان الله قد احبك كما احببته فيه ".حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَّ رَجُلًا زَارَ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى، فَأَرْصَدَ اللَّهُ لَهُ عَلَى مَدْرَجَتِهِ مَلَكًا، فَلَمَّا أَتَى عَلَيْهِ، قَالَ: أَيْنَ تُرِيدُ؟ قَالَ: أُرِيدُ أَخًا لِي فِي هَذِهِ الْقَرْيَةِ، قَالَ: هَلْ لَكَ عَلَيْهِ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُبُّهَا؟ قَالَ: لَا، غَيْرَ أَنِّي أَحْبَبْتُهُ فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ: فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ بِأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّكَ كَمَا أَحْبَبْتَهُ فِيهِ ".
عبدالاعلیٰ بن حماد نے کہا: ہمیں حماد بن سلمہ نے ثابت سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابورافع سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی: ا"ایک شخص اپنے بھائی سے ملنے کے لیے گیا جو دوسری بستی میں تھا، اللہ تعالیٰ نے اس کے راستے پر ایک فرشتے کو اس کی نگرانی (یا انتظار) کے لیے مقرر فرما دیا۔ جب وہ شخص اس (فرشتے) کے سامنے آیا تو اس نے کہا: کہاں جانا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: میں اپنے ایک بھائی کے پاس جانا چاہتا ہوں جو اس بستی میں ہے۔ اس نے پوچھا: کیا تمہارا اس پر کوئی احسان ہے جسے مکمل کرنا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: نہیں، بس مجھے اس کے ساتھ صرف اللہ عزوجل کی خاطر محبت ہے۔ اس نے کہا: تو میں اللہ ہی کی طرف سے تمہارے پاس بھیجا جانے والا قاصد ہوں کہ اللہ کو بھی تمہارے ساتھ اسی طرح محبت ہے جس طرح اس کی خاطر تم نے اس (بھائی) سے محبت کی ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،کہ ایک بھائی اپنے بھائی کی ملاقات کے لیے جو دوسری بستی میں رہتا تھا،نکلا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی رہ گزر پر ایک فرشتہ انتظار میں بٹھادیا،چنانچہ جب وہ اس کے پاس پہنچا،اس سے پوچھا:تیرا کہاں کا ارادہ ہے؟اس نے جواب دیا،میں اس بستی میں رہنے والے ا پنے ایک بھائی سے ملنے جارہا ہوں،فرشتہ نے کہا، کیاتیرا اس پر کوئی احسان ہے،جس کو تم پورا کرنے یا درست کرنے جارہے ہو؟اس نے کہا،نہیں۔میرے جانے کاباعث اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ مجھے اللہ عزوجل کے لیے اس سے محبت ہے۔فرشتے نے کہا:مجھے اللہ نے تیری طرف یہ بتانے کے لیے بھیجاہے کہ اللہ تجھ سے محبت کرتا ہے،جیسا کہ تم اللہ کے لیے اس سے محبت کرتے ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2567

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6549 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6549  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
ارصده:
اس کو انتظار میں بٹھا دیا۔
(2)
مدرجته:
اس کی رہ گذر پر۔
یعنی راستہ جس پر وہ چل کر آ رہا تھا۔
(3)
نعمة تربها:
احسان جس کو تم پختہ کرنا چاہتے ہو۔
اس کی اصلاح و درستگی چاہتے ہو۔
یعنی کوئی دنیوی مفاد وابستہ ہے،
جس کی اصلاح یا وصول مقصود ہے۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ کے کسی بندے کا اپنے کسی بھائی سے اللہ کی رضا و خوشنودی کے حصول کے لیے محبت کرنا اور اس لَلهی محبت کے تقاضے سے،
اس سے میل ملاقات رکھنا ایسا محبوب عمل ہے جو بندے کو اللہ کا محبوب بنا دیتا ہے اور کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص فرشتہ کے ذریعہ اس کو اپنی محبت کا پیغام پہنچا دیتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6549   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.