كِتَاب الْمُسَاقَاةِ سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا The Book of Musaqah 14. باب الرِّبَا: باب: سود کا بیان۔ Chapter: Riba (Usury, Interest) حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابي سعيد الخدري : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضها على بعض، ولا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضها على بعض، ولا تبيعوا منها غائبا بناجز ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ، وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ، وَلَا تَبِيعُوا مِنْهَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ ". امام مالک نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سونے کے عوض سونے کی بیع نہ کرو، الا یہ کہ برابر برابر ہو اور اسے ایک دوسرے سے کم زیادہ نہ کرو اور نہ تم چاندی کی بیع چاندی کے عوض کرو، الا یہ کہ مثل بمثل (یکساں) ہو اور اسے ایک دوسرے سے کم زیادہ نہ کرو اور اس میں سے جو غیر موجود ہو اس کی بیع موجود کے عوض نہ کرو۔" حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سونا، سونے کے عوض فروخت نہ کرو، مگر برابر، برابر اور ایک دوسرے سے زائد نہ کرو، اور چاندی، چاندی کے عوض فروخت نہ کرو، مگر برابر برابر، اور اسے ایک دوسرے پر زائد نہ کرو، اور موجود کو غیر موجود کے عوض فروخت نہ کرو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن نافع : ان ابن عمر قال له: رجل من بني ليث إن ابا سعيد الخدري ياثر هذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في رواية قتيبة، فذهب عبد الله، ونافع معه وفي حديث ابن رمح، قال نافع: فذهب عبد الله وانا معه والليثي حتى دخل على ابي سعيد الخدري، فقال: إن هذا اخبرني انك تخبر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن بيع الورق بالورق إلا مثلا بمثل، وعن بيع الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل، فاشار ابو سعيد بإصبعيه إلى عينيه واذنيه، فقال: ابصرت عيناي وسمعت اذناي رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: لا تبيعوا الذهب بالذهب، ولا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضه على بعض، ولا تبيعوا شيئا غائبا منه بناجز إلا يدا بيد "حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ لَهُ: رَجُلٌ مِنْ بَنِي لَيْثٍ إِنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَأْثُرُ هَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ، فَذَهَبَ عَبْدُ اللَّهِ، وَنَافِعٌ مَعَهُ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ رُمْحٍ، قَالَ نَافِعٌ: فَذَهَبَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَنَا مَعَهُ وَاللَّيْثِيُّ حَتَّى دَخَلَ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، فَقَالَ: إِنَّ هَذَا أَخْبَرَنِي أَنَّكَ تُخْبِرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَعَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، فَأَشَارَ أَبُو سَعِيدٍ بِإِصْبَعَيْهِ إِلَى عَيْنَيْهِ وَأُذُنَيْهِ، فَقَالَ: أَبْصَرَتْ عَيْنَايَ وَسَمِعَتْ أُذُنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ، وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ، وَلَا تَبِيعُوا شَيْئًا غَائِبًا مِنْهُ بِنَاجِزٍ إِلَّا يَدًا بِيَدٍ " قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی اور انہوں نے نافع سے روایت کی کہ بنو لیث کے ایک شخص نے حجرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات بیان کرتے ہیں۔ قتیبہ کی روایت میں ہے: حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ چلے اور نافع بھی ساتھ تھے۔۔ اور ابن رمح کی حدیث میں ہے: نافع نے کہا: حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ چلے، میں اور لیثی بھی ان کے ساتھ تھے۔۔ حتی کہ وہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے ہاں آئے اور کہا: اس آدمی نے مجھے بتایا ہے کہ آپ حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی چاندی کے عوض بیع سے منع فرمایا ہے مگر یہ کہ برابر برابر ہو اور سونے کی سونے کے عوض بیع سے (منع فرمایا) الا یہ کہ برابر برابر ہو؟ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ نے اپنی دو انگلیوں سے اپنی دونوں آنکھوں اور دونوں کانوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: میری دونوں آنکھوں نے دیکھا اور میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "تم سونے کے عوض سونے کی اور چاندی کے عوض چاندی کی بیع نہ کرو مگر یہ کہ یکساں اور اسے ایک دوسرےسے کم زیادہ نہ کرو اور اس میں سے کسی غیر موجود چیز کی موجود کے ساتھ بیع نہ کرو، الا یہ کہ دست بدست ہو۔" امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے روایت کرتے ہیں کہ بنو لیث کے ایک آدمی نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کو بتایا کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں، قتیبہ کی روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ اور نافع اس کے ساتھ گئے، اور ابن رمح کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ لیثی کے ساتھ گئے، اور میں بھی ان کے ساتھ تھا، حتی کہ وہ (ابن عمر) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں تشریف لے گئے، اور ان سے کہا، اس آدمی نے مجھے بتایا ہے کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کو چاندی کے عوض، برابر، برابر کے سوا، بیچنے سے منع فرمایا ہے اور سونے کی سونے کے عوض بیع سے بھی برابر، برابر صورت کے سوا منع فرمایا ہے، تو حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی دو انگلیوں سے، اپنی دونوں آنکھوں اور دونوں کانوں کی طرف اشارہ کر کے کہا، میری دونوں آنکھوں نے دیکھا اور میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”سونا، سونے کے عوض فروخت نہ کرو، اور چاندی، چاندی کے عوض مت بیچو، مگر برابر، برابر، اور بعض کو بعض پر زیادہ کر کے فروخت نہ کرو، اور اس میں سے جو غائب ہو تو اس کو موجود کے عوض فروخت نہ کرو، مگر دست بدست فروخت کرو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
جریر بن حازم، یحییٰ بن سعید اور ابن عون، سب نے نافع سے روایت کی، لیث کے نافع سے، ان کی حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے اور ان کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی طرح۔ امام صاحب اپنے دو اساتذہ کی سندوں سے، نافع کی سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) ابوصالح نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سونے کی سونے کے عوض اور چاندی کی چاندی کے عوض بیع نہ کرو مگر یہ کہ وزن بوزن مثل بمثل (معیار میں یکساں) برابر برابر ہو۔" حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سونا، سونے کے عوض اور چاندی، چاندی کے عوض فروخت نہ کرو، مگر دونوں کا وزن اور ناپ برابر ہو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم ایک دینار کی دو دیناروں کے عوض اور ایک درہم کی دو درہموں کے عوض بیع نہ کرو۔" حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دینار کو دو دینار کے عوض نہ بیچو اور نہ ہی ایک درہم کو دو درہم کے عوض فروخت کرو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|