كِتَاب الْمُسَاقَاةِ سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا The Book of Musaqah 25. باب السَّلَمِ: باب: بیع سلم کا بیان۔ Chapter: Salam (Payment in Advance) ) یحییٰ بن یحییٰ اور عمرو ناقد نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ الفاظ یحییٰ کے ہیں، عمرو نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی اور یحییٰ نے کہا: ہمیں خبر دی۔۔ سفیان بن عیینہ نے ہمیں ابن ابی نجیح سے خبر دی، انہوں نے عبداللہ بن کثیر سے، انہوں نے ابومنہال سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور وہ لوگ پھلوں میں ایک دو سال تک کے لیے بیع سلف کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو کھجور میں بیع سلف کرے تو وہ معلوم ماپ اور معلوم وزن میں معلوم مدت تک کے لیے کرے۔" حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو لوگ ایک سال اور دو سال کے ادھار پر پھلوں کی بیع کرتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کھجوروں کی بیع سلف کی، تو وہ معین ماپ، معین تول اور وقت مقرر کے لیے کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبدالوارث نے ہمیں ابن ابی نجیح سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبداللہ بن کثیر نے ابومنہال سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ) تشریف لائے اور لوگ بیع سلف کرتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "جو بیع سلف کرے، وہ معین ماپ اور معین وزن کے بغیر نہ کرے۔" حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور لوگ بیع سلف کرتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”جو بیع سلف کرے، تو وہ صرف معلوم کیل اور معلوم وزن کی صورت میں کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسماعیل سالم سب نے (سفیان) بن عیینہ سے، انہوں نے ابن ابی نجیح سے اسی سند کے ساتھ عبدالوارث کی حدیث کی طرح روایت بیان کی اور انہوں نے بھی "معین مدت تک" کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔ امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ کی سند مذکورہ بالا روایت کرتے ہیں، لیکن اس میں ”وقت معلوم“ کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع اور عبدالرحمان بن مہدی دونوں نے سفیان (ثوری) سے، انہوں نے ابن ابی نجیح سے انہی کی سند کے ساتھ ابن عیینہ کی حدیث کی طرح روایت بیان کی اور انہوں نے اس میں "معین مدت تک" کے الفاظ (بھی) بیان کیے۔ امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے، ابن عیینہ کی طرح روایت بیان کرتے ہیں، اس میں ”اجل معلوم“ کا ذکر موجود ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|