كِتَاب الْمُسَاقَاةِ سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا The Book of Musaqah 13. باب تَحْرِيمِ بَيْعِ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالأَصْنَامِ: باب: شراب اور مردار اور سور اور بتوں کی بیع حرام ہے۔ Chapter: The prohibition of selling wine, dead meat, pork and idols حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن عطاء بن ابي رباح ، عن جابر بن عبد الله ، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " عام الفتح وهو بمكة إن الله ورسوله حرم بيع الخمر، والميتة، والخنزير، والاصنام، فقيل: يا رسول الله، ارايت شحوم الميتة فإنه يطلى بها السفن ويدهن بها الجلود ويستصبح بها الناس؟، فقال: لا هو حرام، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: عند ذلك قاتل الله اليهود، إن الله عز وجل لما حرم عليهم شحومها اجملوه، ثم باعوه فاكلوا ثمنه "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةِ، وَالْخِنْزِيرِ، وَالْأَصْنَامِ، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ فَإِنَّهُ يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ؟، فَقَالَ: لَا هُوَ حَرَامٌ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عِنْدَ ذَلِكَ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ، إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمَّا حَرَّمَ عَلَيْهِمْ شُحُومَهَا أَجْمَلُوهُ، ثُمَّ بَاعُوهُ فَأَكَلُوا ثَمَنَهُ "، لیث نے ہمیں یزید بن ابی حبیب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عطاء بن ابی رباح سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فتح مکہ کے سال، جب آپ مکہ ہی میں تھے، فرماتے ہوئے سنا: "بلاشبہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع حرام قرار دی ہے۔" کہا گیا: اے اللہ کے رسول! مردار جانور کی چربی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے، اس سے کشتیوں (کے تختے) کو روغن کیا جاتا ہے اور چمڑوں کو نرم کیا جاتا ہے اور لوگ اس سے چراغ جلاتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نہیں، وہ حرام ہے۔" پھر اسی وقت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ یہود کو ہلاک کرے! اللہ نے جب ان لے لیے ان جانوروں کی چربی حرام کی تو انہوں نے اسے پھگلایا، پھر اسے فروخت کیا اور اس کی قیمت لے کر کھائی۔" حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتح مکہ کے سال مکہ میں سنا، آپصلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے۔ ”اللہ اور اس کے رسول نے، شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیا ہے،“ پوچھا گیا، اے اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے بارے میں فرمائیں، اس کا کیا حکم ہے، کیونکہ اس سے کشتیوں کو روغن کیا جاتا ہے، اور اس سے چمڑوں کو چکنا کیا جاتا ہے، اور لوگ اس سے چراغ روشن کرتے ہیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، وہ حرام ہے“ پھر اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ یہودیوں کو غارت کرے، جب اللہ تعالیٰ نے ان پر مردار کی چربی کو حرام کر دیا، تو انہوں نے اسے پگھلا کر بیچنا شروع کر دیا، اور اس کی قیمت استعمال کرنے لگے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) سفیان بن عیینہ نے ہمیں عمرو سے حدیث بیان کی، انہوں نے طاوس سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اطلاع ملی کہ حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ نے شراب فروخت کی ہے تو انہوں نے کہا: اللہ سمرہ کو ہلاک کرے! کیا وہ نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ یہود پر لعنت کرے! (کہ) ان پر چربی حرام کی گئی تو انہوں نے اسے پھگلایا اور فروخت کیا"؟ امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے بتایا، حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو اطلاع ملی کہ حضرت سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے شراب فروخت کی ہے، تو انہوں نے کہا، اللہ تعالیٰ سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو سمجھ دے، کیا اسے معلوم نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”اللہ تعالیٰ یہود پر لعنت بھیجے، ان پر چربیاں حرام قرار دی گئیں، تو انہوں نے اسے پگھلا کر بیچنا شروع کر دیا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
روح بن قاسم نے عمرو بن دینار سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن جریج نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: مجھے ابن شہاب نے سعید بن مسیب سے خبر دی کہ انہوں نے انہیں (ابن شہاب کو) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی، آپ نے فرمایا: "اللہ یہود کو ہلاک کرے! اللہ نے ان پر چربی حرام کی تو انہوں نے اسے بیچا اور اس کی قیمت کھائی۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ یہود کو غارت کرے، اللہ تعالیٰ نے ان پر چربی کو حرام قرار دیا، تو انہوں نے ان چربیوں کو بیچا اور ان کی قیمتیں کھائیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ یہود کو ہلاک کرے! ان پر چربی حرام کی گئی تو انہوں نے اسے بیچا اور اس کی قیمت کھائی۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ یہود کو تباہ و برباد کرے، ان پر چربی حرام کی گئی، تو انہوں نے اسے بیچ کر اس کی قیمت کھانی شروع کر دی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|