صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
14. باب الرِّبَا:
14. باب: سود کا بیان۔
Chapter: Riba (Usury, Interest)
حدیث نمبر: 4055
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن نافع : ان ابن عمر قال له: رجل من بني ليث إن ابا سعيد الخدري ياثر هذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في رواية قتيبة، فذهب عبد الله، ونافع معه وفي حديث ابن رمح، قال نافع: فذهب عبد الله وانا معه والليثي حتى دخل على ابي سعيد الخدري، فقال: إن هذا اخبرني انك تخبر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن بيع الورق بالورق إلا مثلا بمثل، وعن بيع الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل، فاشار ابو سعيد بإصبعيه إلى عينيه واذنيه، فقال: ابصرت عيناي وسمعت اذناي رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: لا تبيعوا الذهب بالذهب، ولا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضه على بعض، ولا تبيعوا شيئا غائبا منه بناجز إلا يدا بيد "حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ لَهُ: رَجُلٌ مِنْ بَنِي لَيْثٍ إِنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَأْثُرُ هَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ، فَذَهَبَ عَبْدُ اللَّهِ، وَنَافِعٌ مَعَهُ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ رُمْحٍ، قَالَ نَافِعٌ: فَذَهَبَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَنَا مَعَهُ وَاللَّيْثِيُّ حَتَّى دَخَلَ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، فَقَالَ: إِنَّ هَذَا أَخْبَرَنِي أَنَّكَ تُخْبِرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَعَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، فَأَشَارَ أَبُو سَعِيدٍ بِإِصْبَعَيْهِ إِلَى عَيْنَيْهِ وَأُذُنَيْهِ، فَقَالَ: أَبْصَرَتْ عَيْنَايَ وَسَمِعَتْ أُذُنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ، وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ، وَلَا تَبِيعُوا شَيْئًا غَائِبًا مِنْهُ بِنَاجِزٍ إِلَّا يَدًا بِيَدٍ "
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی اور انہوں نے نافع سے روایت کی کہ بنو لیث کے ایک شخص نے حجرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات بیان کرتے ہیں۔ قتیبہ کی روایت میں ہے: حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ چلے اور نافع بھی ساتھ تھے۔۔ اور ابن رمح کی حدیث میں ہے: نافع نے کہا: حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ چلے، میں اور لیثی بھی ان کے ساتھ تھے۔۔ حتی کہ وہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے ہاں آئے اور کہا: اس آدمی نے مجھے بتایا ہے کہ آپ حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی چاندی کے عوض بیع سے منع فرمایا ہے مگر یہ کہ برابر برابر ہو اور سونے کی سونے کے عوض بیع سے (منع فرمایا) الا یہ کہ برابر برابر ہو؟ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ نے اپنی دو انگلیوں سے اپنی دونوں آنکھوں اور دونوں کانوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: میری دونوں آنکھوں نے دیکھا اور میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "تم سونے کے عوض سونے کی اور چاندی کے عوض چاندی کی بیع نہ کرو مگر یہ کہ یکساں اور اسے ایک دوسرےسے کم زیادہ نہ کرو اور اس میں سے کسی غیر موجود چیز کی موجود کے ساتھ بیع نہ کرو، الا یہ کہ دست بدست ہو۔"
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے روایت کرتے ہیں کہ بنو لیث کے ایک آدمی نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کو بتایا کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں، قتیبہ کی روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ اور نافع اس کے ساتھ گئے، اور ابن رمح کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ لیثی کے ساتھ گئے، اور میں بھی ان کے ساتھ تھا، حتی کہ وہ (ابن عمر) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں تشریف لے گئے، اور ان سے کہا، اس آدمی نے مجھے بتایا ہے کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کو چاندی کے عوض، برابر، برابر کے سوا، بیچنے سے منع فرمایا ہے اور سونے کی سونے کے عوض بیع سے بھی برابر، برابر صورت کے سوا منع فرمایا ہے، تو حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی دو انگلیوں سے، اپنی دونوں آنکھوں اور دونوں کانوں کی طرف اشارہ کر کے کہا، میری دونوں آنکھوں نے دیکھا اور میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: سونا، سونے کے عوض فروخت نہ کرو، اور چاندی، چاندی کے عوض مت بیچو، مگر برابر، برابر، اور بعض کو بعض پر زیادہ کر کے فروخت نہ کرو، اور اس میں سے جو غائب ہو تو اس کو موجود کے عوض فروخت نہ کرو، مگر دست بدست فروخت کرو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1584

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري2176سعد بن مالكالذهب بالذهب مثلا بمثل الورق بالورق مثلا بمثل
   صحيح البخاري2177سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضها على بعض لا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضها على بعض لا تبيعوا منها غائبا بناجز
   صحيح مسلم4054سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضها على بعض لا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضها على بعض لا تبيعوا منها غائبا بناجز
   صحيح مسلم4057سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب لا الورق بالورق إلا وزنا بوزن مثلا بمثل سواء بسواء
   صحيح مسلم4055سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب لا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضه على بعض لا تبيعوا شيئا غائبا منه بناجز إلا يدا بيد
   صحيح مسلم4064سعد بن مالكالذهب بالذهب الفضة بالفضة البر بالبر الشعير بالشعير التمر بالتمر الملح بالملح مثلا بمثل يدا بيد من زاد فقد أربى الآخذ والمعطي فيه سواء
   جامع الترمذي1241سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل الفضة بالفضة إلا مثلا بمثل لا يشف بعضه على بعض لا تبيعوا منه غائبا بناجز
   سنن النسائى الصغرى4569سعد بن مالكالذهب بالذهب الورق بالورق البر بالبر الشعير بالشعير التمر بالتمر الملح بالملح سواء بسواء من زاد على ذلك فقد أربى والآخذ والمعطي فيه سواء
   سنن النسائى الصغرى4574سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل لا تشفوا بعضها على بعض لا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل لا تبيعوا منها شيئا غائبا بناجز
   سنن النسائى الصغرى4575سعد بن مالكالنهي عن الذهب بالذهب الورق بالورق إلا سواء بسواء مثلا بمثل لا تبيعوا غائبا بناجز لا تشفوا أحدهما على الآخر
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم510سعد بن مالكلا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل، ولا تشفوا بعضها على بعض
   بلوغ المرام697سعد بن مالك لا تبيعوا الذهب بالذهب إلا مثلا بمثل ولا تشفوا بعضها على بعض ولا تبيعوا الورق بالورق إلا مثلا بمثل ولا تشفوا بعضها على بعض ولا تبيعوا منها غائبا بناجز


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.