جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا مساجد کے فضائل، ان کی تعمیر اور ان کی تعظیم و تکریم کے متعلق ابواب کا مجموعہ 838. (605) بَابُ كَرَاهَةِ التَّبَاهِي فِي بِنَاءِ الْمَسَاجِدِ وَتَرْكِ عِمَارَتِهَا بِالْعِبَادَةِ فِيهَا مساجد کی تعمیر میں فخر و مباہات اور انہیں عبادت کے ساتھ آباد نہ کرنا مکروہ ہے
حضرت ابوقلابہ جرمی بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے ساتھ زاویہ مقام کی طرف جارہے تھے تو ہم ایک مسجد کے پاس سے گزرے جبکہ صبح کی نماز کا وقت ہو چکا تھا۔ چنانچہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا، اگر ہم اس مسجد میں نماز پڑھ لیں (تو بہتر ہے) کیونکہ کچھ لوگ تو دوسری مسجد میں نماز پڑھتے ہیں۔ اُنہوں نے پوچھا کہ کونسی مسجد؟ تو ہم نے ایک مسجد کا ذکر کیا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں پر ایک وقت آئے گا کہ وہ مساجد پر فخر کا اظہار کریں گے۔ وہ اسے آباد نہیں کریں گے مگر بہت تھوڑا۔ یا فرمایا کہ ”وہ اسے بہت کم آباد کریں گے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ ”زاويہ“ بصرہ سے دو فرسخ کے فاصلے پر ایک محل ہے (جہاں پر سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی زمین اور گھر تھا۔)
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
|