صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ
وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ
20. ‏(‏20‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الِاسْمَ بِاسْمِ الْمَعْرِفَةِ بِالْأَلِفِ وَاللَّامِ قَدْ لَا يَحْوِي جَمِيعَ الْمَعَانِي الَّتِي تَدْخُلُ فِي ذَلِكَ الِاسْمِ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ الف و لام کے ساتھ معرفہ بننے والا اسم کبھی ان تمام معانی کا احاطہ نہیں کرتا جو اس اسم میں داخل ہوتے ہیں
حدیث نمبر: Q26
Save to word اعراب
خلاف قول من يزعم ممن شاهدنا من اهل عصرنا ممن كان يدعي اللغة من غير معرفة بها، ويدعي العلم من غير معرفة به، ان الاسم باسم المعرفة يحوي جميع معاني الشيء الذي يوقع عليه باسم المعرفة بالالف واللام، إذ النبي صلى الله عليه وسلم قد اوقع اسم الاحداث على الريح خاصة باسم المعرفة، واسم جميع الاحداث الموجبة للوضوء الريح يخرج من الدبر خاصة، وقد بينت هذه المسالة في كتاب الإيمانخِلَافَ قَوْلِ مَنْ يَزْعُمُ مِمَّنْ شَاهَدْنَا مِنْ أَهْلِ عَصْرِنَا مِمَّنْ كَانَ يَدَّعِي اللُّغَةَ مِنْ غَيْرِ مَعْرِفَةٍ بِهَا، وَيَدَّعِي الْعِلْمَ مِنْ غَيْرِ مَعْرِفَةٍ بِهِ، أَنَّ الِاسْمَ بِاسْمِ الْمَعْرِفَةِ يَحْوِي جَمِيعَ مَعَانِي الشَّيْءِ الَّذِي يُوقَعُ عَلَيْهِ بِاسْمِ الْمَعْرِفَةِ بِالْأَلِفِ وَاللَّامِ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَوْقَعَ اسْمَ الْأَحْدَاثِ عَلَى الرِّيحِ خَاصَّةً بِاسْمَ الْمَعْرِفَةِ، وَاسْمِ جَمِيعِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ الرِّيحُ يَخْرُجُ مِنَ الدُّبُرِ خَاصَّةً، وَقَدْ بَيَّنْتُ هَذِهِ الْمَسْأَلَةَ فِي كِتَابِ الْإِيمَانِ
ہمارے اس ہم عصر کے قول کے برعکس جولغت عربی کے قواعد وضوابط کی معرفت کے بغیر لغت جاننے کا دعویدار ہے اور بغیر علم کے عالم ہونے کا مدعی ہے کہ اسم معرفہ ان تمام اشیاء کو شامل ہوتا ہے جن پر الف ولام کےساتھ معرفہ بننے والے اسم کا اطلاق ہوتا ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لفظ احداث کو ریح پر خاص طور پر اور وضو کو واجب کرنے والے تمام احداث پر اسم معرفہ کے ساتھ واضح کیا ہے۔ ریح خاص طور پر دبر سے نکلتی ہے۔ میں یہ مسئلہ کتاب الایمان میں وضاحت سے بیان کر چکا ہوں۔
حدیث نمبر: 26
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن الاوزاعي ، عن حسان وهو ابن عطية ، عن محمد ابن ابي عائشة ، قال: حدثني ابو هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا يزال العبد في الصلاة ما كانت الصلاة تحبسه، ما لم يحدث" . والإحداث: ان يفسو او يضرط، إني لا استحيي مما لم يستحي منه رسول الله صلى الله عليه وسلمحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ حَسَّانَ وَهُوَ ابْنُ عَطِيَّةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ أَبِي عَائِشَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لا يَزَالُ الْعَبْدُ فِي الصَّلاةِ مَا كَانَتِ الصَّلاةُ تَحْبِسُهُ، مَا لَمْ يُحْدِثْ" . وَالإِحْدَاثُ: أَنْ يَفْسُوَ أَوْ يَضْرِطَ، إِنِّي لا أَسْتَحْيِي مِمَّا لَمْ يَسْتَحِي مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ اس وقت تک حالت نماز میں ہی رہتا ہے جب تک نماز اسے روکے رکھتی ہے اور وہ وضو نہ توڑے۔ «‏‏‏‏احداث» ‏‏‏‏ یہ ہے کہ بلا آواز یا بآواز ہوا جارج کرے۔ میں اس چیز (کو بیان کرنے) سے نہیں شرماتا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (بیان کرتے ہوے) شرم محسوس نہیں کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخارى، كتاب الوضوء، باب من لم ير الوضوء الا من المخرجين من القيل والدبر، رقم: 176، صحيح مسلم، رقم: 1509، سنن ابي داود رقم: 471، مسند احمد: 415/2، 528، 7236»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.