جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ 26. (26) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ [عَلَى] أَنَّ الْمُحْدِثَ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ الْوُضُوءُ قَبْلَ وَقْتِ الصَّلَاةِ اس بات کی دلیل کا بیان کہ بے وضو شخص پر نماز کے وقت سے پہلے وضو واجب نہیں ہوتا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلا سے (قضائے حاجت کے بعد) نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا لایا گیا۔ صحابہ کرام نے عرض کی کہ کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی لائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک مجھے وضو کرنے کا حُکم اس وقت دیا گیا ہے جب میں نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوں۔“ دورقی کی روایت میں «الي الصلاة» کی بجائے «للصلاة» لفظ ہے۔ (معنی ایک ہی ہے)
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن ابي داؤد، كتاب الاطعمة، باب فى غسل اليدين عند الطعام، رقم: 3760، الترمذي: 1847، وفى الشمائل: 185 - سنن النسائي: 132، أحمد: 282/1، 359 - من طريق ايوب»
|