صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ
وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ
24. ‏(‏24‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالْوُضُوءِ مِنْ أَكْلِ لُحُومِ الْإِبِلِ
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 31
Save to word اعراب
حدثنا بشر بن معاذ العقدي ، حدثنا ابو عوانة ، عن عثمان بن عبد الله بن موهب ، عن جعفر بن ابي ثور ، عن جابر بن سمرة ، ان رجلا سال النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، اتوضا من لحوم الغنم؟ قال:" إن شئت فتوضا، وإن شئت فلا تتوضا" . قال: اتوضا من لحوم الإبل؟ قال:" نعم، فاتوضا من لحوم الإبل" . قال: اصلي في مرابط الغنم؟ قال:" نعم" . قال: اصلي في مبارك الإبل؟ قال:" لا" . قال ابو بكر: لم نرى خلافا بين علماء اهل الحديث ان هذا الخبر صحيح من جهة النقل، وروى هذا الخبر ايضا: عن جعفر بن ابي ثور، اشعث بن ابي الشعثاء المحاربي، وسماك بن حرب، فهؤلاء ثلاثة من اجلة رواة الحديث قد رووا عن جعفر بن ابي ثور هذا الخبرحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، أَنَّ رَجُلا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ:" إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ، وَإِنْ شِئْتَ فَلا تَتَوَضَّأْ" . قَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ؟ قَالَ:" نَعَمْ، فَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ" . قَالَ: أُصَلِّي فِي مَرَابِطِ الْغَنَمِ؟ قَالَ:" نَعَمْ" . قَالَ: أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الإِبِلِ؟ قَالَ:" لا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَمْ نَرَى خِلافًا بَيْنَ عُلَمَاءِ أَهْلِ الْحَدِيثِ أَنَّ هَذَا الْخَبَرَ صَحِيحٌ مِنْ جِهَةِ النَّقْلِ، وَرَوَى هَذَا الْخَبَرَ أَيْضًا: عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ، أَشْعَثُ بْنُ أَبِي الشَّعْثَاءِ الْمُحَارِبِيُّ، وَسَمَّاكُ بْنُ حَرْبٍ، فَهَؤُلاءِ ثَلاثَةٌ مِنْ أَجِلَّةِ رُوَاةِ الْحَدِيثِ قَدْ رَوَوْا عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ هَذَا الْخَبَرَ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ اللہ کے رسول، کیا میں بکریوں کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہو تو وضو کر لو اور اگر چاہو تو وضو نہ کرو۔ اُس نے عرض کی کہ کیا اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرو۔ اُس نے پوچھا کہ کیا میں بکریوں کے باڑے میں نماز ادا کرلوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں (پڑھ لو) اُس نے عرض کیا کہ کیا میں اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔اما م ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہمیں علماۓ اہل حدیث کے درمیان اس بات پر اختلاف کا علم نہیں ہے کہ یہ حدیث نقل کے اعتبار سے صحیح ہے- اس روایت کو جعفر بن ابوثور سے اشعث بن ابوشعثاء محاربی اور سماک بن حرب نے بھی روایت کیا ہے۔ اس طرح ان تین اکابر راویوں نے اس حدیث کو جعف بن ابو ثور سے روایت کیا ہے۔ (یعنی عثمان بن عبداللہ، اشعت اور سماک نے یہ روایت بیان کی ہے۔)

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 32
Save to word اعراب
وقد حدثنا ايضا محمد بن يحيى ، حدثنا محاضر الهمداني ، حدثنا الاعمش ، عن عبد الله بن عبد الله وهو الرازي ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن البراء بن عازب ، قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " اصلي في مبارك الإبل؟ قال:" لا"، قال: اتوضا من لحومها؟ قال:" نعم"، قال: اصلي في مرابض الغنم؟ قال:" نعم"، قال: اتوضا من لحومها؟ قال:" لا" . قال ابو بكر: ولم نر خلافا بين علماء اهل الحديث ان هذا الخبر ايضا صحيح من جهة النقل لعدالة ناقليهوَقَدْ حَدَّثَنَا أَيْضًا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ الرَّازِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الإِبِلِ؟ قَالَ:" لا"، قَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِهَا؟ قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: أُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِهَا؟ قَالَ:" لا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَلَمْ نَرَ خِلافًا بَيْنَ عُلَمَاءِ أَهْلِ الْحَدِيثِ أَنَّ هَذَا الْخَبَرَ أَيْضًا صَحِيحٌ مِنْ جِهَةِ النَّقْلِ لِعَدَالَةِ نَاقِلِيهِ
سیدنا برا بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ کیا میں اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: نہیں اُس نے پوچھا کہ کیا میں اُن کے گوشت سے وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اس نے عرض کی کہ کیا میں بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں (پڑھ سکتے ہو) اُس نے دریافت کیا کہ کیا میں بکریوں کا گوشت (کھانے) سے وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ علمائےاہل حدیث کےدرمیان کوئی اختلاف ہمیں معلوم نہیں کہ یہ حدیث بھی نقل کے اعتبار سے صحیح ہےکیونکہ اس کے روای عادل ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.