صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ
وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ
15. ‏(‏15‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِغَسْلِ الْفَرْجِ مِنَ الْمَذْيِ مَعَ الْوُضُوءِ‏.‏
مذی نکلنے سے وضو کرتے وقت شرم گاہ دھونے کے حکم کا بیان
حدیث نمبر: 20
Save to word اعراب
حدثنا علي بن حجر السعدي ، وبشر بن معاذ العقدي ، قالا: حدثنا عبيدة بن حميد ، قال علي: قال: حدثني. ح وقال بشر: قال: حدثنا الركين بن الربيع بن عميلة ، عن حصين بن قبيصة ، عن علي بن ابي طالب ، قال: كنت رجلا مذاء، فجعلت اغتسل في الشتاء حتى تشقق ظهري، فذكرت ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم او ذكر له، فقال لي:" لا تفعل، إذا رايت المذي فاغسل ذكرك، وتوضا وضوءك للصلاة، فإذا انضحت الماء، فاغتسل" . قال ابو بكر: قوله: لا تفعل: من الجنس الذي اقول لفظ زجر، يريد نفي إيجاب ذلك الفعلحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَبِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَ عَلِيٌّ: قَالَ: حَدَّثَنِي. ح وَقَالَ بِشْرٌ: قَالَ: حَدَّثَنَا الرُّكَيْنُ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ قَبِيصَةَ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، قَالَ: كُنْتُ رَجُلا مَذَّاءً، فَجَعَلْتُ أَغْتَسِلُ فِي الشِّتَاءِ حَتَّى تَشَقَّقَ ظَهْرِي، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ ذُكِرَ لَهُ، فَقَالَ لِي:" لا تَفْعَلْ، إِذَا رَأَيْتَ الْمَذْيَ فَاغْسِلْ ذَكَرَكَ، وَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلاةِ، فَإِذَا أَنْضَحْتَ الْمَاءَ، فَاغْتَسَلَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: لا تَفْعَلْ: مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي أَقُولُ لَفْظُ زَجْرٍ، يُرِيدُ نَفْيَ إِيجَابِ ذَلِكَ الْفِعْلِ
سیدنا علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میں بکثرت مذی والا شخص تھا۔ میں سردی کے موسم میں غسل کرتا تھا یہاں تک کہ میری کمر سردی کی وجہ سے پھٹ گئی (اس میں درد ہونے لگا) میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: یہ (غسل) نہ کرو، جب تم مذی (نکلی ہوئی) دیکھو تو شرم گاہ دھو لو اور نماز کو وضو جیسا وضو کر لو، اور جب تمہاری منی نکل جائے تو غسل کرو۔ امام ابو بکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: «‏‏‏‏لا تفعل» ‏‏‏‏ نہ کرو کلمہ زجر ہے، اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد مذی نکلنے پر غسل کرنے کے وجوب کی نفی کرنا ہے۔

تخریج الحدیث: «اسناده صحیح، سنن ابی داود، كتاب الطهارة، باب المذى: 206، النسائي، الطهارة باب الغسل من المغنى رقم: 193، عن قتبه به مسند احمد: 826»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.