صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَحْدَاثِ الْمُوجِبَةِ لِلْوُضُوءِ
وضو کو واجب کرنے والے احداث کے ابواب کا مجموعہ
25. ‏(‏25‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ
شرم گاہ کو چھونے سے وضو کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 33
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن العلاء بن كريب الهمداني ، ومحمد بن عبد الله بن المبارك المخرمي ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه، عن مروان ، عن بسرة بنت صفوان ، انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا مس احدكم ذكره فليتوضا" . سمعت يونس بن عبد الاعلى الصدفي، يقول: اخبرنا ابن وهب، عن مالك، قال: ارى الوضوء من مس الذكر استحبابا ولا اوجبه. ثنا علي بن سعيد النسوي، قال: سالت احمد بن حنبل عن الوضوء من مس الذكر، فقال: استحبه ولا اوجبهحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ الْهَمْدَانِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَرْوَانَ ، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ ، أَنَّهَا سَمِعْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا مَسَّ أَحَدُكُمْ ذَكَرَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ" . سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَالِكٍ، قَالَ: أَرَى الْوُضُوءَ مِنْ مَسِّ الذِّكْرِ اسْتِحْبَابًا وَلا أُوجِبُهُ. ثنا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ النَّسَوِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ عَنِ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ، فَقَالَ: أَسْتَحِبُّهُ وَلا أُوجِبُهُ
سیدہ بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا سےروایت ہےکہ انہوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب تم میں سےکوئی شخص اپنی شرمگاہ کوچھوئےتو اسے وضوکرنا چاہیے۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو کرنا مستحب ہے میں اسے واجب قرار نہیں دیتا۔ جناب علی بن سعید نسوی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے شرم گاہ کو چھونے سے وضو کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں اسے مستحب سمجھتا ہوں، اسے واجب قرار نہیں دیتا۔

تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن النسائي، كتاب الطهارة، باب الوضوء من مس الذكر، رقم الحديث: 163، سنن ابي داود، الطهارة باب الوضوء من مس الذكر: 181، سنن ابن ماجه: 479، موطا مالك: 87، سنن الدارمي: 726، أحمد 406/6، الحميد: 352»
حدیث نمبر: 34
Save to word اعراب
وسمعت محمد بن يحيى، يقول: نرى الوضوء من مس الذكر استحبابا لا إيجابا بحديث عبد الله بن بدر، عن قيس بن طلق، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم. قال ابو بكر: وكان الشافعي رحمه الله يوجب الوضوء من مس الذكر، اتباعا بخبر بسرة بنت صفوان لا قياسا، قال ابو بكر: وبقول الشافعي اقول، لان عروة قد سمع خبر بسرة منها، لا كما توهم بعض علمائنا ان الخبر واه لطعنه في مروانوَسَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: نَرَى الْوُضُوءَ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ اسْتِحْبَابًا لا إِيجَابًا بِحَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَدْرٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَكَانَ الشَّافِعِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ يُوجِبُ الْوُضُوءَ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ، اتِّبَاعًا بِخَبَرِ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ لا قِيَاسًا، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَبِقَوْلِ الشَّافِعِيِّ أَقُولُ، لأَنَّ عُرْوَةَ قَدْ سَمِعَ خَبَرَ بُسْرَةَ مِنْهَا، لا كَمَا تَوَهَّمَ بَعْضُ عُلَمَائِنَا أَنَّ الْخَبَرَ وَاهٍ لِطَعْنِهِ فِي مَرْوَانَ
امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن یحییٰ کو فرما تے ہوئے سنا، ہمارے نزدیک سیدنا طلق رضی اللہ عنہ کی حدیث کی وجہ سے شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو کرنا مستحب ہے، واجب نہیں۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام شافعی رحمہ اللہ قیاس کرنے کی بجائے سیدہ بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا کی حدیث کی اتباع کرتے ہوئے مس ذکر سے وضو کو واجب قرار دیتے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں بھی امام شافعی رحمہ اللہ کے فرمان کے مطابق موقف رکھتا ہوں کیونکہ حضرت عروہ نے سیدہ بسرہ رضی اللہ عنہا سے یہ حدیث سنی ہے- بعض علماء کے اس توہم کے برعکس جو کہتے ہیں کہ یہ حدیث مروان میں طعن کی وجہ سے ضعیف ہے۔

تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن أبى داؤد، كتاب الطهارة، باب الرخصة فى ذلك، رقم: 183، 182، الترمذي، رقم: 85، وابن ماجه، رقم: 483، أحمد: 22/4، 23»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.