كِتَابُ: الْوُضُوءِ وضو کے متعلق ابواب 8. (8) بَابُ نَفْيِ قَبُولِ الصَّلَاةِ بِغَيْرِ وُضُوءٍ، بِذِكْرِ خَبَرٍ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسِّرٍ. وضو کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی، اس کے متعلق مجمل غیر مفسر حدیث کا بیان
مصعب بن سعد رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ابن عامر بیمار ہو گئے، تو لوگ ان کی تعریف کرنے لگے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما خاموش رہے۔ پھر اُنہوں نے فرمایا کہ سنو، میں ان سے زیادہ دھوکہ دینے والا نہیں ہوں، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ طہارت (وضو) کے بغیر نماز قبول نہیں کرتا اور نہ خیانت (کے مال) سے صدقہ قبول کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الطهارة، باب وجوب الطهارة للصلاة، رقم: 224، مسند احمد، رقم: 4700، سنن ابن ماجه: 272، احمد 20/2، 51، 27 -73/3»
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی اور نہ خیانت سے صدقہ قبول ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الطهارة، باب وجوب الطهارة للصلاة، رقم: 325، سنن ترمذي، رقم: 1، سنن ابن ماجه: 272، مسند احمد: 4470»
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ وضو کے بغیر نماز قبول نہیں کرتا اور نہ خیانت (کے مال) سے صدقہ قبول کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، ارواه الغليل: 120، صحيح سنن ابي داود: 53، سنن ابي داود، كتاب الطهارة، باب فرض الوضوء، رقم: 59، سنن نسائي: رقم 139، سنن الدارمي، رقم: 683»
|