صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْوُضُوءِ
وضو کے متعلق ابواب
12. (12) بَابُ صِفَةِ وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى طُهْرٍ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ كَانَ مِمَّا يُوجِبُ الْوُضُوءَ.
وضو واجب کرنے والے «حدث» کے بغیر طہارت کی حالت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 16
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار بندار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عبد الملك بن ميسرة ، عن النزال بن سبرة ، انه شهد عليا صلى الظهر، ثم جلس في الرحبة في حوائج الناس، فلما حضرت العصر دعا بتور من ماء، فمسح به ذراعيه ووجهه وراسه ورجليه، ثم شرب فضل وضوئه وهو قائم، ثم قال: إن ناسا يكرهون ان يشربوا وهم قيام، إن رسول الله صلى الله عليه وسلم صنع مثل ما صنعت، وقال:" هذا وضوء من لم يحدث" . حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا جرير ، عن منصور بن المعتمر ، عن عبد الملك بن ميسرة ، عن النزال بن سبرة ، فذكر الحديث، وقال: إني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعل كما فعلت، وقال:" هذا وضوء من لم يحدث". قال ابو بكر: ورواه مسعر بن كدام ، عن عبد الملك بن ميسرة ، عن النزال بن سبرة ، عن علي ، وقال: ثم قال:" هذا وضوء من لم يحدث". حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا الفضل بن دكين ، وعبيد الله بن موسى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ ، أَنَّهُ شَهِدَ عَلِيًّا صَلَّى الظُّهْرَ، ثُمَّ جَلَسَ فِي الرَّحْبَةِ فِي حَوَائِجِ النَّاسِ، فَلَمَّا حَضَرَتِ الْعَصْرُ دَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَاءٍ، فَمَسَحَ بِهِ ذِرَاعَيْهِ وَوَجْهَهُ وَرَأْسَهُ وَرِجْلَيْهِ، ثُمَّ شَرِبَ فَضْلَ وُضُوئِهِ وَهُوَ قَائِمٌ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ نَاسًا يَكْرَهُونَ أَنْ يَشْرَبُوا وَهُمْ قِيَامٌ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُ، وَقَالَ:" هَذَا وُضُوءُ مَنْ لَمْ يُحْدِثْ" . حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ كَمَا فَعَلْتُ، وَقَالَ:" هَذَا وُضُوءُ مَنْ لَمْ يُحْدِثْ". قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَرَوَاهُ مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ ، عَنْ عَلِيٍّ ، وَقَالَ: ثُمَّ قَالَ:" هَذَا وُضُوءُ مَنْ لَمْ يُحْدِثْ". حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى
نزال بن سبرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے، اُنہوں نے ظہر کی نماز ادا کی پھر لوگوں کی ضروریات و مسائل کے (حل) کے لیے صحن میں بیٹھ گئے۔ پھر جب عصر کا وقت ہوا تو اُنہوں نے پانی کا برتن منگوایا اور اُس سے اپنے دونوں ہاتھوں، چہرے، سر اور دونوں پاؤں کا مسح کیا (یعنی خوب دھونے کی بجائے ہلکا پھلکا وضو کیا) پھر کھڑے ہو کر باقی ماندہ پانی پی لیا۔ پھر فرمایا کہ کچھ لوگ کھڑے ہوکر پانی پینا ناپسند کرتے ہیں، بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے ہی کیا تھا کہ جیسے میں نے کیاہے۔ اور فرمایا تھا کہ یہ اس شخص کا وضو ہے جس کا وضو ٹوٹا نہ ہو۔‏‏‏‏ نزال بن سمرہ رحمہ اللہ سے مروی دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا جیسے میں نے کیا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اس شخص کا وضو ہے جس کا وضو ٹو ٹا نہ ہو۔ جناب نزال سے مروی تیسری روایت میں صرف یہ ہے کہ یہ اس شخص کا وضو ہے جس کا وضو ٹوٹا نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏اسناده صحیح، سنن نسائی، کتاب الطهارة، باب صفة الوضوء من غير حدث، رقم الحديث: 130، والبغوى مسند ابن الجعد 82/1، والبنا في الفتح الربانى 11/2، من طريق شعبة عن عبدالملك به» ‏‏‏‏

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.