كِتَابُ النِّكَاحِ کتاب: نکاح کے بیان میں 22. بَابُ جَامِعِ النِّكَاحِ نکاح کی مختلف حدیثوں کا بیان
سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کسی عورت سے نکاح کرے، یا لونڈی خریدے تو اس کی پیشانی پکڑ کر برکت کی دعا کرے، اور جب اونٹ خریدے تو اس کی کوہان پر ہاتھ رکھے اور شیطان مردود سے پناہ مانگے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2160، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1918، 2252
«مرسل ولكن معناه يتصل ويستند من حديث عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده عن النبى عليه السلام (الاستذكار الجامع لمذاهب فقهاء الأمصار وعلماء الأقطار فيما تضمنه الموطأ من معاني الرأي والآثار: 16 / 366)» ، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 52»
حضرت ابوزبیر مکی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نکاح کا پیغام دیا ایک شخص کی بہن کو، اس نے بیان کیا کہ وہ عورت بدکار ہے۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو اس کی خبر پہنچی، آپ نے اس شخص کو بلا کر مارا یا مارنے کا قصد کیا، اور کہا کہ تجھے یہ خبر پہنچانے سے کیا غرض تھی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح لغيره، وأخرجه سعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 867، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10689، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 53»
حضرت ربیعہ بن ابو عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ قاسم بن محمد اور عروہ بن زبیر کہتے تھے: جس شخص کی چار عورتیں ہوں، پھر وہ اس میں سے ایک عورت کو تین طلاق دے دے تو ایک عورت نئی کر سکتا ہے، اس کی عدت گزرنے کا انتظار ضروری نہیں۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم:13894، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4128، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1748، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3829، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17017، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10629، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 54»
حضرت ربیعہ بن ابوعبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ قاسم بن محمد اور عروہ بن زبیر نے ولید بن عبدالملک کو جس سال وہ مدینہ میں آیا تھا ایسا ہی فتویٰ دیا تھا، مگر قاسم بن محمد نے یہ کہا کہ اس عورت کو کئی مجلسوں میں طلاق دی ہو۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13894، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1748، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3829، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17017، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10629، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 55»
سعید بن مسیّب نے کہا کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن میں کھیل نہیں ہوتا: نکاح، طلاق، اور عتاق۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14995، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10253، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18718، 18721، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 56»
حضرت رافع بن خدیج نے محمد بن مسلمہ انصاری کی بیٹی سے نکاح کیا، وہ ان کے پاس رہیں، جب بڑھیا ہوئیں تو رافع نے ایک جوان عورت سے نکاح کیا، تو اس کی طرف زیادہ مائل ہوئے، تو بڑھیا عورت نے طلاق مانگی، محمد بن مسلمہ نے ایک طلاق دے دی، پھر جب عدت اس کی گزرنے لگی رجعت کرلی، اور جوان عورت کی طرف مائل رہے، بڑھیا نے پھر طلاق مانگی، انہوں نے ایک طلاق اور دے دی، پھر جب عدت گزرنے لگی رجعت کرلی، اور جوان عورت کی طرف مائل رہے، بڑھیا نے پھر طلاق مانگی تب رافع بن خدیج نے کہا: اب تجھے کیا منظور ہے، ایک طلاق اور رہ گئی ہے، اگر تو اس حال میں میرے پاس رہنا چاہتی ہے تو رہ اور اگر نہیں رہ سکتی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا، اس نے کہا: مجھے اسی حال میں رہنا منظور ہے۔ رافع نے اس کو رکھ لیا اور اپنے اوپر کچھ گناہ نہیں سمجھا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13436، 14779، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3224، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10653، 10654، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16726، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 57»
|