كِتَابُ النِّكَاحِ کتاب: نکاح کے بیان میں 16. بَابُ النَّهْيِ عَنْ نِكَاحِ إِمَاءِ أَهْلِ الْكِتَابِ یہود و نصاریٰ کی لونڈیوں سے نکاح کرنے کی ممانعت کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: یہودی لونڈی اور نصرانی لونڈی سے نکاح کرنا درست نہیں۔ اور اللہ جل جلالہُ نے اپنی کتاب میں جو اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح درست کیا ہے، اس سے آزاد عورتیں مراد ہیں۔ اور اللہ جل جلالہُ نے فرمایا: ”جو شخص تم میں سے مسلمان آزاد عورتوں سے نکاح کرنے کی طاقت نہ رکھے تو وہ مسلمان لونڈیوں سے نکاح کرے۔“ اللہ نے مسلمان لونڈیوں سے نکاح کرنا حلال کیا ہے نہ کہ اہلِ کتاب کی لونڈیوں سے، البتہ یہودی یا نصرانی لونڈی سے اس کے مالک کو جماع کرنا درست ہے، مگر مشرکہ لونڈی سے درست نہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 38ق»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اور بلاشبہ ہمارے خیال میں اللہ تعالیٰ نے صرف اور صرف مؤمن لونڈیوں کے ساتھ نکاح کو حلال کیا ہے اور اہل کتاب میں سے یہودی و عیسائی لونڈیوں کے نکاح کو حلال نہیں کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 38ق»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: یہودی و عیسائی لونڈی اپنے آقا کے لئے مِلک یمین (ذاتی ملکیت) کی وجہ سے حلال ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مجوسی لونڈی کے ساتھ ملک یمین کی وجہ سے جماع کرنا حلال نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 38ق»
|