كِتَابُ الصِّيَامِ کتاب: روزوں کے بیان میں 8. بَابُ مَا يَفْعَلُ مَنْ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ أَوْ أَرَادَهُ فِي رَمَضَانَ جو شخص رمضان میں سفر سے آئے یا سفر کو جائے اس کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جب رمضان میں سفر میں ہوتے، پھر اُن کو معلوم ہوتا کہ آج کے روز شہر میں داخل ہوں گے دوپہر سے اوّل، تو روزہ رکھ کر داخل ہوتے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف
شیخ سلیم ہلالی نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 610، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 27»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص سفر میں ہو اور اس کو معلوم ہو جائے کہ میں سویرے داخل ہو جاؤں گا شہر میں، پھر راہ میں اس کو صبح ہو گئی تو روزہ رکھ کر داخل ہو۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 610، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 27»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اور جب رمضان میں سفر کرنے کا ارادہ کرے اور شہر ہی میں اس کو صبح ہو جائے، تو وہ اس روز روزہ رکھے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 610، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 27»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص سفر میں سے آئے اور اس کا روزہ نہ ہو اور عورت بھی اس کی روزہ سے نہ ہو، مثلاً حیض سے اس روز پاک ہوئی ہو، تو اس کے خاوند کو جماع کرنا درست ہے اگر چاہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 610، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 27»
|