كتاب البيوع خرید و فروخت کے احکام و مسائل غلہ کی خرید و فروخت
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص غلہ خریدے تو وہ اسے فروخت نہ کرے حتیٰ کہ وہ اسے ناپ لے۔“ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: کیوں؟ فرمایا: کیا تم انہیں دیکھتے نہیں کہ وہ اشرفیوں (سونے) کے بدلے میں بیع کیا کرتے تھے جبکہ غلہ آنے کی ابھی امید ہی ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البيوع، باب بطلان بيع المبيع قبل القبض، رقم: 1525. سنن ابوداود، كتاب البيوع، باب بيع الطعام قبل ان يستوفي، رقم: 3496. سنن نسائي، رقم: 4597. مسند احمد: 356/1.»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبضہ میں لینے سے پہلے جس چیز کی بیع سے منع فرمایا ہے، وہ صرف غلہ ہے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں ہر چیز کو غلے کے مقام پر ہی سمجھتا ہوں۔
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البيوع، باب بطلان بيع المبيع قبل القبض. سنن ابوداود، رقم: 3497، رقم: 3497. سنن ترمذي، رقم: 1291. سنن ابن ماجه، رقم: 2227.»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص غلہ خریدے تو وہ اسے فروخت نہ کرے حتیٰ کہ اسے قبضے میں لے لے۔“ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میں ہر چیز کو غلے کے مقام پر ہی خیال کرتا ہوں۔
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب البيوع، باب الكيل على البائع والمعطي، سنن ابوداود، رقم: 3499، 3498، 3495، 9492.»
|