اخبرنا وکیع، نا سفیان، عن ابن طاؤوس، عن ابیه، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: من ابتاع طعاما، فلا یبعه حتی یکتاله۔ قلت لابن عباس: لم؟ قال: ا لا تراهم یبایعون بالذهب والطعام مرجا؟.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا سُفْیَانُ، عَنِ ابْنِ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنِ ابْتَاعِ طَعَامًا، فَلَا یَبِعْهٗ حَتَّی یَکْتَالَهٗ۔ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: لِمَ؟ قَالَ: اَ لَا تَرَاهُمْ یُبَایِعُوْنَ بِالذَّهَبِ وَالطَّعَامُ مُرْجًا؟.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص غلہ خریدے تو وہ اسے فروخت نہ کرے حتیٰ کہ وہ اسے ناپ لے۔“ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: کیوں؟ فرمایا: کیا تم انہیں دیکھتے نہیں کہ وہ اشرفیوں (سونے) کے بدلے میں بیع کیا کرتے تھے جبکہ غلہ آنے کی ابھی امید ہی ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البيوع، باب بطلان بيع المبيع قبل القبض، رقم: 1525. سنن ابوداود، كتاب البيوع، باب بيع الطعام قبل ان يستوفي، رقم: 3496. سنن نسائي، رقم: 4597. مسند احمد: 356/1.»