جمعہ کا بیان जुमा के बारे में کتنی دور سے جمعہ کے لیے آنا چاہیے اور یہ کن کن پر واجب ہے۔ “ जुमा की नमाज़ के लिए कितनी दूर से आना चाहिए और किस किस पर वाजिब है ”
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ کہتی ہیں کہ لوگ اپنے گھروں سے اور مدینہ کی نواحی بستیوں سے نماز جمعہ میں باری باری آیا کرتے تھے۔ گرد و غبار کی وجہ سے ان (کے جسم) پر غبار اور پسینہ بہت آتا تھا پھر ان کے بدن سے بھی پسینہ نکلتا تھا تو بدبو ہوا کرتی تھی پس ایک آدمی ان میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس وقت) میرے ہاں تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کاش تم لوگ اس دن (گرد و غبار اور بدبو سے) صاف رہا کرتے۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ہی روایت ہے کہ لوگ اپنے کام کاج خود کیا کرتے تھے اور جب جمعہ کے لیے جاتے تو اپنی اسی حالت میں چلے جاتے تو ان سے کہا گیا: ”کاش تم غسل کر لیا کرو۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز آفتاب کے ڈھلنے پر پڑھتے تھے۔
|