الجنة والنار جنت اور جہنم जन्नत और जहन्नम اہل جنت کی خوش عیشی کی ایک جھلک “ जन्नत के लोगों के आनंद की एक झलक ”
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”بیشک جنتی لوگ (قسما قسم کے ماکولات) کھائیں گے اور (نوع بنوع مشروبات) پئیں گے، لیکن وہ نہ تھوکیں گے، نہ پیشاب کریں گے، نہ پائخانہ کریں گے۔ نہ ناک سنکیں گے۔“ صحابہ نے عرض کیا: کھانے کا کیا بنے گا (یعنی وہ کیسے ہضم ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بس ایک ڈکار ہو گا (یعنی ڈکار سے کھانا ہضم ہو جائے گا)، ان کے پسینے کی (خوشبو) کستوری کی مانند ہو گی اور ان کے اندر (اللہ تعالیٰ کی) تسبیح و تکبیر ( کا ورد) سانس کی طرح ڈال دیا جائے گا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلا طائفہ جو جنت میں داخل ہو گا، ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح (چمکتے) ہوں گے۔ پھر ان کے بعد داخل ہونے والوں کے چہرے، آسمان پر سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح ہوں گے، وہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ، وہ تھوکیں گے نہ ناک سنکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی، ان کا پسینہ کستوری (کی طرح خوشبودار) ہو گا اور ان کی انگیٹھیوں میں (جلانے کے لیے) خوشبودار لکڑی ہو گی، ان کی بیویاں موٹی آنکھوں والی حوریں ہوں گی، سب (جنتی لوگ) ایک ہی آدمی کی ساخت پر اپنے باپ آدم علیہ السلام کی شکل و صورت پر ہوں گے، بلندی (قد) میں وہ ساٹھ (۶۰) ہاتھ ہوں گے (جیسے سیدنا آدم علیہ السلام تھے)۔
|