الاخلاق والبروالصلة اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی अख़लाक़, नेकी करना और रहमदिली ہرکس و ناکس کے لیے امور خیر کا تعین “ आग से बचाने वाले कर्म ”
مالک بن مرثد اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! کون سی چیز بندے کو آگ سے نجات دلاتی ہے؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله پر ایمان لانا۔“ میں نے کہا: اے الله کے نبی! کیا ایمان کے ساتھ عمل بھی ضروری ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله تعالی نے اسے جو رزق عطا کیا ہے، وه اس میں سے خرچ کرے۔“ میں نے کہا! اے اللہ کے رسول! اگر وہ فقیر ہو اور اس کے پاس کوئی ایسی چیز نہ ہو جو (اللہ تعالیٰ کے راستے میں) دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر وہ نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کرے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر وہ ایسا کرنے سے بھی عاجز ہو اور نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کی طاقت نہ رکھتا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی بےہنر (اور جاہل) کو کوئی ہنر سکھا دے۔“ میں نے کہا: اگر وہ خود بےہنر ہو اور کچھ بھی کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر کسی مغلوب (اور مظلوم) کی مدد کر دیا کرے۔“ میں نے کہا: اگر وہ خود ضعیف ہو اور مظلوم کی مدد کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تو اپنے بھائی میں کوئی خیر و بھلائی چھوڑنا ہی نہیں چاہتا۔ (ایسے ضعیف آدمی کو چاہیئے کہ) وہ لوگوں کو تکلیف نہ پہنچنے دے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب کوئی آدمی یہ عمل کرے گا تو وہ جنت میں داخل ہو جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسلمان بھی ان خصلتوں میں سے کسی خصلت پر عمل کرے گا تو وہ خصلت اس کا ہاتھ پکڑے رکھے گی، حتی کہ اس کو جنت میں داخل کر دے گی۔“
|