الاخلاق والبروالصلة اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی अख़लाक़, नेकी करना और रहमदिली پڑوسیوں کے حقوق पड़ोसियों के अधिकार ”
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شخص مومن نہیں، جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی امن میں نہیں ہے۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی آدمی کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا، جب تک اس کا دل درست نہیں ہوتا اور کسی کا دل اس وقت تک صحیح نہیں ہو سکتا، جب تک اس کی زبان راہ راست پر نہیں آ جاتی اور ایسا شخص تو جنت میں داخل نہیں ہو گا کہ جس کے شرور سے اس کا ہمسایہ امن میں نہیں ہوتا۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کتنے ہی پڑوسی (ایسے ہوں گے جو) اپنے پڑوسی (کے حقوق کے سلسلے میں) لٹکے ہوئے ہوں گے۔ پڑوسی کہے گا: اے میرے رب! اس سے سوال کر کہ اس نے اپنا دروازہ مجھ سے کیوں بند کر دیا تھا اور بچا ہوا مال مجھ سے کیوں روک لیا تھا۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی کوئی عمارت تعمیر کرے تو وہ اپنے پڑوسی (کے گھر) کی دیوار پر تعمیر کر لے۔“ اور ایک روایت کے لفظ یہ ہیں: ”جو آدمی اپنے پڑوسی سے یہ مطالبہ کرے کہ وہ اس کی دیوار پر (اپنی عمارت کو) سہارا دینا چاہتا ہے تو وہ اس کو (یہ کام) کرنے دے۔“
|