الخلافة والبيعة والطاعة والامارة خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان ख़िलाफ़त, बैअत, आज्ञाकारी और शासन ناپ تول میں کمی بیشی کرنا باعث ہلاکت ہے، جنگ میں شریک ہوئے بغیر مال غنیمت وصول کرنا “ नापतोल में कमी या बढ़त करना हलाकत है ، जंग में शमिल हुए बिना माल-ए-ग़नीमत लेना ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سباع بن عرفطہ رضی اللہ عنہ کو مدینے میں اپنا جانشین مقرر کر کے خیبر کی طرف روانہ ہو گئے، میں ہجرت کر کے مدینہ آیا، سباع کے پیچھے نماز فجر پڑھی، اس نے پہلی رکعت میں «كهيعص» یعنی سورہ مریم اور دوسری میں «ويل للمطففين» یعنی سورہ مطففین کی تلاوت کی۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (سورہ مطففین کی تلاوت سن کر) میں نماز میں ہی یہ کہنے لگ گیا کہ فلاں آدمی ہلاک ہو، اس نے دو قسم کے ناپ بنائے ہیں، (اور وہ اس طرح کہ) جب دوسروں سے ناپ کر لیتا ہے تو پورا لیتا ہے اور جب دوسروں کو ناپ کر دیتا ہے تو کم کرتا ہے۔ جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو سباع کے پاس آئے، انہوں نے ہمارے لیے کچھ توشئہ سفر تیار کیا، (پھر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف روانہ ہو گئے) یہاں تک کہ آپ کے پاس پہنچ گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر فتح کر چکے تھے، آپ نے مسلمانوں سے بات چیت کی اور ہمیں بھی ان کے (غنیمت والے) حصوں میں شریک کیا۔
|