الخلافة والبيعة والطاعة والامارة خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان ख़िलाफ़त, बैअत, आज्ञाकारी और शासन جماعت سے دور رہے اور مصبیت کے لیے لڑنے کا وہال “ जमाअत ( समूह ) से दूर रहे और मुश्किलों से लड़ने का बोझ ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے حکمران کی اطاعت ترک کر دی اور جماعت سے مفارقت اختیار کر لی اور اسی حالت میں مر گیا تو وہ جاہلیت والی موت مرے گا۔ جس نے اندھا دھند جھنڈے کے نیچے لڑائی کی، عصبیت کی بنا پر غصے میں آیا، عصبیت کی طرف دعوت دی اور عصبیت کی بنا پر مدد کی اور قتل ہو گیا تو وہ بھی جاہلیت والی موت مرے گا اور جو میری امت پر بغاوت کرتے ہوئے نکلا، نیکوکاروں اور بدکاروں کو قتل کرتا گیا، مومن سے کنارہ کشی نہ کی اور عہد والے کا عہد پورا نہ کیا تو وہ مجھ سے نہیں ہے اور میں اس سے نہیں ہوں۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے (حکمران کے جائز کاموں میں) اطاعت سے ہاتھ اٹھا لیا تو وہ اللہ تعالیٰ سے قیامت کے روز اس حال میں ملے گا کہ اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہو گی اور جو شخص اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں کسی کی بیعت نہیں تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔“
سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اندھا دھند جھنڈے کے نیچے قتل ہوا، جہاں اس نے عصبیت کے لیے پکارا یا عصبیت کی بنا پر مدد کی، تو اس کا قتل ہونا جاہلیت والا ہو گا۔“
|