الخلافة والبيعة والطاعة والامارة خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان ख़िलाफ़त, बैअत, आज्ञाकारी और शासन خلافت قریشیوں کا حق ہے “ ख़िलाफ़त कुरैशियों का हक़ ”
سیدنا عتبہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خلافت قریش میں، عہدۂ قضا انصاریوں میں، دعوت و تبلیغ حبشیوں میں اور ہجرت مسلمانوں میں اور بعد والے مہاجروں میں ہو گی۔“
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مال غنیمت کے ایک اونٹ کے پہلو سے کچھ بال پکڑے اور فرمایا: ”اس مال میں میرا حصہ بھی وہی ہے جو تم میں سے کسی ایک کا ہے، خیانت کرنے سے بچو، کیونکہ خیانت، خائن کے لیے روز قیامت باعث رسوائی ہو گی لہٰذا سوئی، دھاگہ اور ان سے کم قیمت والی چیزیں ادا کر دو، سفر ہو یا حضر اور رشتہ دار ہو یا غیر رشتہ دار، بس اللہ کے لیے جہاد کرو۔ (یاد رکھو کہ) جہاد جنت کا ایک دروازہ ہے، یہ مجاہد کو غم و الم اور پریشانی و پشیمانی سے نجات دلاتا ہے اور رشتہ داروں اور غیر رشتہ داروں میں اللہ کی حدیں قائم کرو اور اللہ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت تمہیں متأثر نہ کرنے پائے۔“
|