كتاب الاستعاذة کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام 14. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الذِّلَّةِ باب: ذلت سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من الفقر وأعوذ بك من القلة والذلة وأعوذ بك أن أظلم أو أظلم» ”اے اللہ! میں فقر و غربت سے تیری پناہ مانگتا ہوں، کمی اور ذلت سے پناہ مانگتا ہوں، ظلم کرنے اور ظلم کیے جانے سے تیری پناہ مانگتا ہوں“۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں) اوزاعی نے حماد کی مخالفت کی ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 367 (1544)، (تحفة الأشراف: 13385)، مسند احمد (2/305، 325، 254)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5464 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی دونوں کی روایتوں میں اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ کے شیخ مختلف ہیں، کیونکہ حماد کی روایت میں سعید بن یسار ہیں جب کہ اوزاعی کی روایت میں ان کے شیخ جعفر بن عیاض ہیں، (جو ضعیف ہیں) نیز ان دونوں کے الفاظ بھی مختلف ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فقر سے، قلت، کمی اور ذلت سے اور ظلم کرنے اور کیے جانے سے اللہ کی پناہ مانگو“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الدعاء 3 (3842)، (تحفة الأشراف: 12235)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5465و5466 (ضعیف) (اس کے راوی ’’جعفر‘‘ لین الحدیث ہیں، ان کی روایت اور سعید بن یسار کی پچھلی روایت کے الفاظ میں فرق ملاحظہ فرمائیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ کہا کرتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من القلة والفقر والذلة وأعوذ بك أن أظلم أو أظلم» ”اے اللہ! میں قلت سے، فقر سے، ذلت سے، تیری پناہ مانگتا ہوں اور ظلم کرنے اور کئے جانے سے تیری پناہ مانگتا ہوں“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5462 (صحیح)»
|