كتاب الاستعاذة کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام 4. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ شَرِّ السَّمْعِ وَالْبَصَرِ باب: کان اور آنکھ کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
شکل بن حمید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھے کوئی ایسا تعوذ (شر و فساد سے بھاگ کر اللہ کی پناہ میں آنے کی دعا) بتائیے، جس کے ذریعہ میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگوں۔ آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: کہو: ” «أعوذ بك من شر سمعي وشر بصري وشر لساني وشر قلبي وشر منيي» ”اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے کان کی برائی سے، اپنی آنکھ کی برائی سے، اپنی زبان کی برائی سے، اپنے دل کی برائی سے، اپنی منی کی برائی سے“، شکل کہتے ہیں: یہاں تک کہ میں نے اسے یاد کر لیا۔ سعد کہتے ہیں: منی سے مراد نطفہ (پانی) ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 367 (1551)، سنن الترمذی/الدعوات 75 (3492)، (تحفة الأشراف: 4847)، مسند احمد (3/429)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5457، 5458، 5486) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|