جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ 193. (192) بَابُ غُسْلِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْجَنَابَةِ، وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ غُسْلَهَا كَغُسْلِ الرَّجُلِ سَوَاءً. عورت کا غسل جنابت کا بیان اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ عورت کا غسل مرد کے غسل جیسا ہی ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے غسل کے متعلق پوچھا۔ پھر راوی نے کچھ حدیث بیان کی (یعنی اس سوال کا جواب بیان کیا) اور اُنہوں نے کہا (حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے غسلِ جنابت کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک عورت پانی لے اور وضو کرے، خوب اچھی طرح وضو کرے، پھر اپنے سر پر پانی ڈالے اور اسے ملے حتیٰ کہ پانی اس کے سر کی جڑوں میں پہنچ جائے۔ پھر وہ اپنے سر پر پانی بہا لے۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بہترین خواتین انصاری خواتین ہیں، دین میں سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں حیا اُن کے لیے رکاوٹ نہیں بنتی۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|