صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
193. ‏(‏192‏)‏ بَابُ غُسْلِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْجَنَابَةِ، وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ غُسْلَهَا كَغُسْلِ الرَّجُلِ سَوَاءً‏.‏
193. عورت کا غسل جنابت کا بیان اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ عورت کا غسل مرد کے غسل جیسا ہی ہے
حدیث نمبر: 248
Save to word اعراب
نا بندار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن إبراهيم بن مهاجر ، قال: سمعت صفية ، تحدث، عن عائشة ، ان اسماء سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن الغسل من المحيض، فذكر بعض الحديث، وسالته عن الغسل من الجنابة، قال:" تاخذ إحداكن ماءها فتطهر فتحسن الطهور، ثم تصب الماء على راسها فتدلكه حتى يبلغ شئون راسها، ثم تفيض الماء على راسها" ، فقالت عائشة: نعم النساء نساء الانصار، لم يمنعهن الحياء ان يتفقهن في الديننا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ صَفِيَّةَ ، تُحَدِّثُ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أَسْمَاءَ سَأَلْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْمَحِيضِ، فَذَكَرَ بَعْضَ الْحَدِيثِ، وَسَأَلْتُهُ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ، قَالَ:" تَأْخُذُ إِحْدَاكُنَّ مَاءَهَا فَتَطْهُرَ فَتُحْسِنُ الطُّهُورَ، ثُمَّ تَصُبُّ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهَا فَتَدْلُكُهُ حَتَّى يَبْلُغَ شُئُونَ رَأْسِهَا، ثُمَّ تُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهَا" ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: نِعْمَ النِّسَاءُ نِسَاءُ الأَنْصَارِ، لَمْ يَمْنَعْهُنَّ الْحَيَاءُ أَنْ يَتَفَقَّهْنَ فِي الدِّينِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے غسل کے متعلق پوچھا۔ پھر راوی نے کچھ حدیث بیان کی (یعنی اس سوال کا جواب بیان کیا) اور اُنہوں نے کہا (حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے غسلِ جنابت کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایک عورت پانی لے اور وضو کرے، خوب اچھی طرح وضو کرے، پھر اپنے سر پر پانی ڈالے اور اسے ملے حتیٰ کہ پانی اس کے سر کی جڑوں میں پہنچ جائے۔ پھر وہ اپنے سر پر پانی بہا لے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بہترین خواتین انصاری خواتین ہیں، دین میں سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں حیا اُن کے لیے رکاوٹ نہیں بنتی۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.