كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 32. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْوَجْهِ: باب: منہ پر مارنے کی ممانعت۔
مغیرہ حزامی نے ہمیں ابوزناد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص اپنے (مسلمان) بھائی سے لڑے تو چہرے (پر مارنے) سے اجتناب کرے۔"
ہمیں سفیان بن عیینہ نے ابوزناد سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: "جب تم میں سے کوئی (دوسرے کو) مارے۔"
سہیل کے والد (ابوصالح) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے لڑے تو چہرے (پر مارنے) سے بچے۔"
شعبہ نے ہمیں قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوایوب سے سنا، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے چہرے پر طمانچہ نہ مارے۔"
نصر بن علی جبضمی نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں مثنیٰ (بن سعید) نے حدیث بیان کی، نیز مجھے محمد بن حاتم نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبدالرحمٰن بن مہدی نے مثنیٰ بن سعید سے حدیث بیان کی، انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے ابوایوب سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور ابن ابی حاتم کی حدیث میں ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے، آپ نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے لڑے تو چہرے سے اجتناب کرے کیونکہ اللہ نے آدم کو اس کی صورت پر بنایا ہے۔"
ہمام نے کہا: ہمیں قتادہ نے ابوایوب یحییٰ بن مالک مراغی سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے لڑے تو چہرے (پر مارنے) سے اجتناب کرے۔"
|