كتاب الصدقات کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل 5. بَابُ: الْعَارِيَةِ باب: عاریت کا بیان۔
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”عاریت (مانگی ہوئی چیز) ادا کی جائے، اور جو جانور دودھ پینے کے لیے دیا جائے وہ لوٹا دیا جائے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4884، ومصباح الزجاجة: 840)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/البیوع 90 (3565)، سنن الترمذی/البیوع 34 (1265)، (الشطر الأول فقط) (صحیح)» (سند میں اسماعیل بن عیاش کی وجہ سے ضعف ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”عاریت (منگنی لی ہوئی چیز، مانگی ہوئی چیز) ادا کی جائے، اور دودھ پینے کے لیے دئیے گئے جانور کو واپس کر دیا جائے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 862، ومصباح الزجاجة: 841) (صحیح) (ملاحظہ ہو: الإرواء: 1516)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاتھ پر واجب ہے کہ جو وہ لے اسے واپس کرے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 90 (3561)، سنن الترمذی/البیوع 39 (1266)، (تحفة الأشراف: 4584)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/12، 13)، سنن الدارمی/البیوع 56 (2638) (ضعیف)» (سند میں حسن بصری ہیں، جنہوں نے سمرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث نہیں سنی ہے، کیونکہ انہوں نے صرف سمرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث عقیقہ سنی ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 1516)۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|