كتاب الصدقات کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل 16. بَابُ: حُسْنِ الْقَضَاءِ باب: اچھے ڈھنگ سے قرض ادا کرنے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں بہتر وہ ہے یا بہتر لوگوں میں سے وہ ہے جو قرض کی ادائیگی میں بہتر ہو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوکالة 5 (2305)، 6 (2306)، الاستقراض 4 (2390)، 6 (2392)، 7 (2393)، 13 (2401)، الھبة 23 (2606)، 25 (2609)، صحیح مسلم/المساقاة 22 (1601)، سنن الترمذی/البیوع 75 (1316، 1317)، سنن النسائی/البیوع 62 (4622)، 101 (4697)، (تحفة الأشراف: 14963)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 373، 393، 416، 431، 456، 476، 509) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: قرض کا اچھی طرح ادا کرنا یہ ہے کہ قرض کے مال سے اچھا مال دے یا کچھ زائد دے یا قرض خواہ کا شکریہ ادا کرے، قرض میں زائد ادا کرنا مستحب ہے اور یہ منع نہیں ہے، منع وہ قرض ہے جس میں زیادہ دینے کی شرط ہو اور وہ سود ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن ابی ربیعہ مخزومی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے موقع پر ان سے تیس یا چالیس ہزار قرض لیا، پھر جب حنین سے واپس آئے تو قرض ادا کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تیرے اہل و عیال اور مال و دولت میں برکت دے، قرض کا بدلہ اس کو پورا کا پورا چکانا، اور قرض دینے والے کا شکریہ ادا کرنا ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الإستقراض 95 (4687)، (تحفة الأشراف: 5252)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/36) (حسن)» (سند میں ابراہیم بن عبداللہ کے حالات غیر معروف ہیں، شواہد کی بناء پر یہ صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإراوء: 1388)
قال الشيخ الألباني: حسن
|