كِتَاب التَّرَجُّلِ کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل 9. باب مَا جَاءَ فِي الشَّعْرِ باب: بالوں کا بیان۔
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی شخص کو جو کان کی لو سے نیچے بال رکھے ہو اور سرخ جوڑے میں ملبوس ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا (محمد بن سلیمان کی روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ) آپ کے بال دونوں شانوں سے لگ رہے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح اسے اسرائیل نے ابواسحاق سے روایت کیا ہے کہ وہ بال آپ کے دونوں شانوں سے لگ رہے تھے اور شعبہ کہتے ہیں: ”وہ آپ کے دونوں کانوں کی لو تک پہنچ رہے تھے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 25 (2337)، سنن الترمذی/اللباس 4 (1724)، الأدب 47 (2811)، المناقب 8 (3635)، الشمائل 1 (3)، 3 (25)، سنن النسائی/الزینة 9 (5063)، الزینة من المجتبی 5 (5235)، 39 (5316)، (تحفة الأشراف: 1847)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المناقب 33 (3551)، واللباس 35 (5848)، 68 (5903)، سنن ابن ماجہ/اللباس 20 (3599)، مسند احمد (4/281، 295) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے دونوں کانوں کی لو تک پہنچتے تھے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: (4072)، (تحفة الأشراف: 1869) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے دونوں کانوں کی لو تک رہتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل 3 (29)، سنن النسائی/الزینة 9 (5064)، الزینة من المجتبی 5 (5236)، (تحفة الأشراف: 469، 18963)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس 68 (5904)، سنن ابن ماجہ/اللباس 36 (3634)، مسند احمد (3/113، 165) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے آدھے کانوں تک رہتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/ الفضائل 26 (2338)، سنن الترمذی/ الشمائل (24)، سنن النسائی/ الزینة من المجتبی 5 (5236)، (تحفة الأشراف: 567)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/142، 249) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال «وفرہ» ۱؎ سے بڑے اور «جمہ» ۲؎ سے چھوٹے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 21 (1755)، سنن ابن ماجہ/اللباس 36 (3635)، (تحفة الأشراف: 17019) (حسن صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کان تک کے بال کو «وفرہ» کہتے ہیں۔ ۲؎: اور شانہ تک کے بال کو «جمہ» کہتے ہیں۔ قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
|