كِتَاب التَّرَجُّلِ کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل 10. باب مَا جَاءَ فِي الْفَرْقِ باب: بال میں مانگ نکالنے کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اہل کتاب اپنے بالوں کا «سدل» کرتے یعنی انہیں لٹکا ہوا چھوڑ دیتے تھے، اور مشرکین اپنے سروں میں مانگ نکالتے تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جن باتوں میں کوئی حکم نہ ملتا اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے اسی لیے آپ اپنی پیشانی کے بالوں کو لٹکا چھوڑ دیتے تھے پھر بعد میں آپ مانگ نکالنے لگے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3558)، ومناقب الأنصار 52 (3944)، واللباس 70 (5917)، صحیح مسلم/الفضائل 24 (2336)، سنن الترمذی/الشمائل 3 (29)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی 7 (5240)، سنن ابن ماجہ/اللباس 36 (3632)، (تحفة الأشراف: 5836)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/246، 261، 287، 320) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں مانگ نکالنی چاہتی تو سر کے بیچ سے نکالتی، اور پیشانی کے بالوں کو دونوں آنکھوں کے بیچ کی سیدھ سے آدھا ایک طرف اور آدھا دوسری طرف لٹکا دیا کرتی تھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 16388)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/90، 275) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
|