كِتَاب التَّرَجُّلِ کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل 14. باب فِي الذُّؤَابَةِ باب: چوٹی (زلف) رکھنا کیسا ہے؟
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» سے منع فرمایا ہے، اور «قزع» یہ ہے کہ بچے کا سر مونڈ دیا جائے اور اس کے کچھ بال چھوڑ دئیے جائیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 72 (5921)، صحیح مسلم/اللباس 31 (2120)، سنن النسائی/الزینة 5 (5053)، سنن ابن ماجہ/اللباس 38 (3637)، (تحفة الأشراف: 8243)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2 /4، 39، 55، 67، 82، 83، 101، 106، 118، 137، 143، 154) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» سے منع فرمایا ہے، اور «قزع» یہ ہے کہ بچے کا سر مونڈ دیا جائے اور اس کی چوٹی چھوڑ دی جائے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7586)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/101، 143، 154) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بچے کو دیکھا کہ اس کے کچھ بال منڈے ہوئے تھے اور کچھ چھوڑ دئیے گئے تھے تو آپ نے انہیں اس سے منع کیا اور فرمایا: ”یا تو پورا مونڈ دو، یا پورا چھوڑے رکھو“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزینة 3 (5051)، مسند احمد (2/88) وانظر رقم: (4193)، (تحفة الأشراف: 7525)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس 31 (2120) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|