كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل 34. باب فِي الذِّمِّيِّ يُسْلِمُ فِي بَعْضِ السَّنَةِ هَلْ عَلَيْهِ جِزْيَةٌ باب: ذمی اگر دوران سال مسلمان ہو جائے تو کیا اس سے گزری مدت کا جزیہ لیا جائے گا؟
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان پر جزیہ نہیں ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزکاة 11 (634)، (تحفة الأشراف: 5400)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/285) (ضعیف)» (اس کے راوی قابوس لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
محمد بن کثیر کہتے ہیں سفیان سے اس حدیث کا مطلب ۱؎ پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب ذمی اسلام قبول کر لے تو اس پر (اسلام لاتے وقت سال میں سے گزرے ہوئے دنوں کا) جزیہ نہ ہو گا۔
تخریج الحدیث: «(صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما کی مذکورہ حدیث (نمبر ۳۰۵۳) کے متعلق سوال کیا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
|