كِتَاب النِّكَاحِ نکاح کے احکام و مسائل The Book of Marriage 5. باب تَحْرِيمِ نِكَاحِ الْمُحْرِمِ وَكَرَاهَةِ خِطْبَتِهِ: باب: محرم کا نکاح حرام ہے اور پیغام دینا مکروہ۔ Chapter: The prohibition of marriage for one who is in Ihram, and it is disliked for him to propose marriage حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن نبيه بن وهب : ان عمر بن عبيد الله اراد ان يزوج طلحة بن عمر بنت شيبة بن جبير: فارسل إلى ابان بن عثمان يحضر ذلك، وهو امير الحج، فقال ابان ، سمعت عثمان بن عفان ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا ينكح المحرم، ولا ينكح، ولا يخطب ".حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ أَرَادَ أَنْ يُزَوِّجَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ: فَأَرْسَلَ إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ يَحْضُرُ ذَلِكَ، وَهُوَ أَمِيرُ الْحَجِّ، فقَالَ أَبَانُ ، سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَنْكِحُ الْمُحْرِمُ، وَلَا يُنْكَح، ولَا يَخْطُبُ ". امام مالک نے نافع سے، انہوں نے نُبَیہ بن وہب سے روایت کی کہ عمر بن عبیداللہ (بن معمر جہنی) نے ارادہ کیا کہ اپنے بیٹے طلحہ بن عمر کی شادی شیبہ بن جبیر (بن عثمان جہنی) کی بیٹی سے کر دیں، تو انہوں نے ابان بن عثمان کی طرف پیغام بھیجا کہ وہ بھی آئیں، وہ امیر الحج بھی تھے۔ ابان نے کہا: میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: محرم (احرام باندھنے والا) نہ (خود) نکاح کرے اور نہ اس کا نکاح کرایا جائے اور نہ وہ نکاح کا پیغام بھیجے نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ نے طلحہ بن عمر کی شادی، شیبۃ بن جبیر کی بیٹی سے کرنے کا ارادہ کیا، تو ابان بن عثمان جو امیر الحج تھے کی طرف پیغام بھیجا کہ وہ نکاح میں آئیں، تو ابان نے جواب دیا، میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مُحرِم نہ اپنا نکاح کرے اور نہ دوسرے کا نکاح کروائے اور نہ نکاح کا پیغام بھیجے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا محمد بن ابي بكر المقدمي ، حدثنا حماد بن زيد ، عن ايوب ، عن نافع ، حدثني نبيه بن وهب ، قال: بعثني عمر بن عبيد الله بن معمر، وكان يخطب بنت شيبة بن عثمان على ابنه، فارسلني إلى ابان بن عثمان وهو على الموسم، فقال: الا اراه اعرابيا؟ " إن المحرم لا ينكح، ولا ينكح "، اخبرنا بذلك عثمان ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم.وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، حدثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، حَدَّثَنِي نُبَيْهُ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: بَعَثَنِي عُمَرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ، وَكَانَ يَخْطُبُ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ عَلَى ابْنِهِ، فَأَرْسَلَنِي إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ عَلَى الْمَوْسِمِ، فقَالَ: أَلَا أُرَاهُ أَعْرَابِيًّا؟ " إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْكِح، ولَا يُنْكَح "، أَخْبَرَنا بِذَلِكَ عُثْمَانُ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ایوب نے نافع سے روایت کی، کہا: مجھے نبیہ بن وہب نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عمر بن عبیداللہ بن معمر نے بھیجا۔ وہ شیبہ (بن جبیر) بن عثمان کی بیٹی کے لیے اپنے بیٹے کے نکاح کا پیغام بھیج رہے تھے تو مجھے انہوں نے ابان بن عثمان کی طرف بھیجا اور وہ امیر حج تھے، انہوں نے کہا: کیا میں اسے (عمر کو) ایک بدو (جیسا کام کرتے) نہیں دیکھ رہا؟ جو شخص حالت احرام میں ہو وہ نہ نکاح کرتا ہے نہ (کسی کا) نکاح کراتا ہے۔ ہمیں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس بات کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دی تھی نبیہ بن وھب بیان کرتے ہیں، مجھے عمر بن عبیداللہ بن معمر نے بھیجا، وہ شیبۃ بن عثمان کی بیٹی اپنے بیٹے کے لیے لینا چاہتے تھے، تو مجھے ابان بن عثمان کی طرف بھیجا، وہ موسم حج کے امیر تھے، تو انہوں نے جواب دیا، میرے خیال میں وہ (عمر) بدوی ہے، ”مُحرِِم نہ اپنی شادی کر سکتا ہے، اور نہ ہی دوسرا اس کی شادی کر سکتا ہے،“ یہ بات مجھے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کی تھی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مطر اور یعلیٰ بن حکیم نے نافع سے، انہوں نے نبیہ بن وہب سے، انہوں نے ابان بن عثمان سے، انہوں نے عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص حالت احرام میں ہو، وہ نہ نکاح کرے نہ نکاح کرائے اور نہ نکاح کا پیغام بھیجے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مُحرِم نہ اپنی شادی کرتا ہے، اور نہ دوسرے کی شادی کرتا ہے اور نہ نکاح کا پیغام دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ایوب بن موسیٰ نے نبیہ بن وہب سے، انہوں نے ابان بن عثمان سے، انہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ اس (کی سند) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محرم (جس نے احرام باندھ رکھا ہو وہ) نکاح کرے نہ نکاح کا پیغام بھیجے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم نہ نکاح کرتا ہے اور نہ ہی نکاح کا پیغام دیتا ہے،“ یعنی اس کے لیے یہ کام روا نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سعید بن ابوہلال نے مجھے نبیہ بن وہب سے حدیث بیان کی کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے ارادہ کیا کہ حج (کے ایام) میں اپنے بیٹے طلحہ کا نکاح شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے کریں، ابان بن عثمان ان دنوں حج کے امیر تھے۔ تو انہوں نے ابان کی طرف پیغام بھیجا کہ میں نے ارادہ کیا ہے کہ طلحہ بن عمر کا نکاح کر دوں اور میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اس میں شریک ہوں تو ابان نے انہیں جواب دیا: کیا مجھے تم ایک اکھڑ عراقی جیسے دکھائی نہیں دے رہے! بلاشبہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محرم (جو شخص حالت احرام میں ہو وہ) کسی کا نکاح نہ کرائے نبیہ بن وھب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے اپنے بیٹے طلحہ کی شادی شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے حج کے دنوں میں کرنے کا ارادہ کیا، اور ابان بن عثمان اس وقت امیر حج تھے، اس لیے ابان کی طرف پیغام بھیجا، میں نے طلحہ بن عمر کی شادی کرنے کا ارادہ کیا ہے، تو میں چاہتا ہوں، آپ بھی اس میں حاضر ہوں، تو ابان نے اسے جواب دیا، میرے خیال میں تم عراقی، نادان اور کم فہم ہو، میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم نکاح نہیں کرتا ہے، یعنی نکاح نہیں کر سکتا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر اور اسحاق حنظلی سب نے سفیان بن عیینہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے ابوشعثاء سے روایت کی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو آپ احرام میں تھے۔ ابن نمیر نے یہ اضافہ کیا: میں نے یہ حدیث زہری کو سنائی تو انہوں نے کہا: مجھے یزید بن اصم نے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا) سے اس حالت میں نکاح کیا جبکہ آپ احرام کے بغیر تھے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے، ابن نمیر (مصنف کے استاد) یہ اضافہ کرتے ہیں، کہ یہ روایت میں نے زہری کو سنائی، تو اس نے کہا، مجھے یزید بن الاصم نے بتایا، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت، ان سے نکاح کیا تھا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
داود بن عبدالرحمٰن نے ہمیں عمرو بن دینار سے خبر دی، انہوں نے ابوشعثاء جابر بن زید سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ آپ حالتِ احرام میں تھے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شادی، اس وقت کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یزید بن اصم سے روایت ہے، کہا: مجھے حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اس حالت میں نکاح کیا کہ آپ احرام کے بغیر تھے۔ (یزید بن اصم نے) کہا: وہ میری بھی خالہ تھیں اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی بھی خالہ تھیں حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے، یزید بن الاصم کہتے ہیں کہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، میری اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں کی خالہ ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|