كِتَاب النِّكَاحِ نکاح کے احکام و مسائل 11. باب اسْتِحْبَابِ التَّزَوُّجِ وَالتَّزْوِيجِ فِي شَوَّالٍ وَاسْتِحْبَابِ الدُّخُولِ فِيهِ: باب: عقد کا اور زفاف کا شوال میں مستحب ہونا۔
وکیع نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے اسماعیل بن امیہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبداللہ بن عروہ سے، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں میرے ساتھ نکاح کیا، اور شوال ہی میں میرے ساتھ گھر بسایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے کون سی بیوی آپ کے ہاں مجھ سے زیادہ خوش نصیب تھی؟ (عروہ نے) کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پسند کرتی تھیں کہ اپنی (رشتہ دار اور زیر کفالت) عورتوں کی رخصتی شوال میں کریں۔ (جبکہ عربوں میں پرانا تصور یہ تھا کہ شوال میں نکاح اور رخصتی شادی کے لئے ٹھیک نہیں
عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ (یہ) حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے عمل (خاندان کی بچیوں کا شوال میں شادی کرانے) کا تذکرہ نہیں کیا۔
|