وکیع نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے اسماعیل بن امیہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبداللہ بن عروہ سے، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں میرے ساتھ نکاح کیا، اور شوال ہی میں میرے ساتھ گھر بسایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے کون سی بیوی آپ کے ہاں مجھ سے زیادہ خوش نصیب تھی؟ (عروہ نے) کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پسند کرتی تھیں کہ اپنی (رشتہ دار اور زیر کفالت) عورتوں کی رخصتی شوال میں کریں۔ (جبکہ عربوں میں پرانا تصور یہ تھا کہ شوال میں نکاح اور رخصتی شادی کے لئے ٹھیک نہیں
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال میں میرے ساتھ شادی کی اور شوال میں میری رخصتی ہوئی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے، مجھ سے زیادہ کون خوش نصیب تھی، (کس سے زیادہ پیار تھا) اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہی پسند تھا کہ وہ اپنے خاندان کی بچیوں کو شوال میں رخصت کریں۔