المنتقى ابن الجارود کل احادیث 15 :حدیث نمبر
المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
17. الرخصة في البول قائما وقرب الناس
لوگوں کے قریب اور کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی رخصت
حدیث نمبر: 36
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم، قال: ثنا عيسى بن يونس، عن الاعمش، عن شقيق ابي وائل، عن حذيفة، رضي الله عنه قال: كنت امشي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فانتهى إلى سباطة قوم فبال قائما فتنحيت فدعاني وقال: «لم تنحيت؟» فقمت عند عقبه فلما فرغ دعا بماء فتوضا ومسح على خفيه.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَ: ثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْتَهَى إِلَى سُبَاطَةِ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا فَتَنَحَّيْتُ فَدَعَانِي وَقَالَ: «لِمَ تَنَحَّيْتَ؟» فَقُمْتُ عِنْدَ عَقِبِهِ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ.
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ساتھ چل رہا تھا، آپ ایک قوم کے ڈھیر پر پہنچے اور کھڑے ہو کر پیشاب کیا، میں ایک طرف کو ہو گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلا کر پوچھا: آپ ایک طرف کیوں ہو گئے ہو؟ تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایڑیوں کے پاس کھڑا ہو گیا، جب آپ (پیشاب سے) فارغ ہوئے تو پانی منگوا کر وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 224، صحيح مسلم: 273»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.