كِتَابُ الْجَنَائِزِ کتاب: جنازوں کے بیان میں 9. بَابُ جَامِعِ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَائِزِ نماز جنازہ کے احکام
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نماز پڑھتے تھے عورتوں اور مردوں پر ایک ایک بار میں تو مردوں کو امام کے نزدیک کہتے تھے اور عورتوں کو قبلہ کے نزدیک۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6447، 6449، 6451، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7092، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 11561، 11562، شركة الحروف نمبر: 501، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 24»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز پڑھ چکتے تھے جنازہ کی، سلام پھیرتے تھے پکار کر یہاں تک کہ ان کے نزدیک جو لوگ ہوتے تھے وہ سن لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6449، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6992، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2157، شركة الحروف نمبر: 501، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 25»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جنازہ کی نماز بغیر وضو کے کوئی نہ پڑھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، و أخرجه البخاري تعليقاً برقم: قبل الحديث 1322، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 430، 1112، 3846، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 349، شركة الحروف نمبر: 502، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 26»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں کسی اہلِ علم کو نہیں دیکھا جو ولد زنا یا اس کی ماں پر نمازِ جنازہ پڑھنے کو منع کرتا ہو۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 502، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 26»
|