موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازوں کے بیان میں
7. بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَائِزِ بَعْدَ الصُّبْحِ إِلَى الْإِسْفَارِ، وَبَعْدَ الْعَصْرِ إِلَى الِاصْفِرَارِ
نماز جنازہ بعد نماز صبح اور بعد نماز عصر کے پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 538
Save to word اعراب
وحدثني وحدثني يحيى، عن مالك، عن محمد بن ابي حرملة مولى عبد الرحمن بن ابي سفيان بن حويطب، ان زينب بنت ابي سلمة توفيت وطارق امير المدينة فاتي بجنازتها بعد صلاة الصبح، فوضعت بالبقيع، قال: وكان طارق يغلس بالصبح، قال ابن ابي حرملة: فسمعت عبد الله بن عمر ، يقول لاهلها: " إما ان تصلوا على جنازتكم الآن، وإما ان تتركوها حتى ترتفع الشمس" وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ حُوَيْطِبٍ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ تُوُفِّيَتْ وَطَارِقٌ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ فَأُتِيَ بِجَنَازَتِهَا بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ، فَوُضِعَتْ بِالْبَقِيعِ، قَالَ: وَكَانَ طَارِقٌ يُغَلِّسُ بِالصُّبْحِ، قَالَ ابْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ: فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ لِأَهْلِهَا: " إِمَّا أَنْ تُصَلُّوا عَلَى جَنَازَتِكُمُ الْآنَ، وَإِمَّا أَنْ تَتْرُكُوهَا حَتَّى تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ"
حضرت محمد بن ابی حرملہ سے روایت ہے کہ سیدہ زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا (اُم المؤمنین سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی پہلے خاوند سے) مر گئیں اور اس زمانے میں طارق حاکم تھے مدینہ کے، تو لایا گیا جنازہ ان کا بعد نمازِ صبح کے، اور رکھا گیا بقیع میں، اور طارق نماز پڑھا کرتے تھے صبح کی اندھیرے میں۔ ابی حرملہ نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا، وہ کہتے تھے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے لوگوں سے: یا تو تم جنازہ کی نماز اب پڑھ لو یا رہنے دو یہاں تک کہ آفتاب بلند ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4410، 7016، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 550/1، شركة الحروف نمبر: 497، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 20»
حدیث نمبر: 539
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر ، قال: " يصلى على الجنازة بعد العصر وبعد الصبح إذا صليتا لوقتهما" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: " يُصَلَّى عَلَى الْجَنَازَةِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَبَعْدَ الصُّبْحِ إِذَا صُلِّيَتَا لِوَقْتِهِمَا"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نماز جنازہ کی پڑھی جائے بعد عصر کے اور بعد صبح کے جب یہ دونوں نمازیں اپنے وقت پر پڑھی جائیں۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6560، 6561، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4479، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 550/1، شركة الحروف نمبر: 498، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 21»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.