أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات حدیث نمبر 1278
1278- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم تین سو سواروں کو ایک مہم پر بھیجا، ہمارے امیر سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ تھے، ہم قریش کے ایک قافلے کی گھات میں تھے، ہمیں شدید بھوک لاحق ہو گئی، یہاں تک کہ ہم پتے کھانے پر مجبور ہو گئے ا س لیے اس لشکر کا نام ”پتوں والا لشکر“ رکھا گیا۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: سمندر سے ہمارے سامنے ایک سمندری مخلوق آئی ہم اس وقت ساحل پر موجود تھے اسے ”عنبر“ کہا جاتا تھا ہم پندرہ دن تک اس کا گوشت کھاتے رہے، ہم نے اس کے تیل کے ساتھ روٹی کھائی اس کی چربی کو جسم پر ملا یہاں تک کہ ہم موٹے تازے ہو گئے۔ پھر سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ایک پسلی کو کھڑا کیا پھر انہوں نے سب سے طویل ترین شخص اور لشکر کے سب سے اونچے اونٹ کا جائزہ لیا، پھر اس شخص کو حکم دیا کہ وہ ا س اونٹ پر سوار ہوا اور اس پسلی کے نیچے سے گزرے تو اس شخص نے ایسا ہی کیا وہ اس کے نیچے سے گزرگیا، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: ”کیا تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے“؟ ہم نے عرض کی: جی نہیں!
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2483، 2983، 4360، 4361، 4362، 5493، 5494، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1935، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5259، 5260، 5261، 5262، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4362، 4363، 4364، 4365، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4844، 4845، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3840، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2475، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2055، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4159، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19026، 19027، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14477، 14478، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1786، 1954، 1955، 1956»
|