بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات حدیث نمبر 1184
قال: وقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «بناء الجنة لبنة من ذهب، ولبنة من فضة، وملاطها المسك الاذفر، وحصباؤها اللؤلؤ والزبرجد والياقوت» وذكر حديثا فيه طول 1184- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود ہوتے ہیں، تو ہمارے دلوں کی کیفیت مختلف ہوتی ہے لیکن جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے اٹھ کر چلے جاتے ہیں، تو ہماری حالت تبدیل ہوجاتی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم لوگ میرے پاس سے اٹھ کر چلے جاتے ہو اس وقت بھی اگر تمہاری حالت اسی کی مانند ہو جس طرح اس وقت ہوتی ہے جب تم میرے پاس موجود ہوتے ہو، تو فرشتے تمہارے ساتھ مصافحہ کرنا شروع کردیں“۔ راوی بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: ”جنت کی تعمیریوں کی گئی ہے کہ ایک اینٹ سونے کی ہے اور ایک اینٹ چاندی کی ہے اور اس کا گار ا مشک ازفر کا ہے اور اس کی کنکریاں لؤلؤ، زبرجد اور یاقوت کی ہیں“۔ اس کے بعد راوی نے طویل حدیث ذکر کی ہے۔ تخریج الحدیث: «إسناده جيد، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2570، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1901، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 874، 3428، 7387، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7717، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2526، 3598، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2863، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1752، 4248، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6484، 16745، 20220، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8158، 8159»
|