مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
كتاب الرقاق
شہرت پسند کے لیے کچھ بھی نہیں
حدیث نمبر: 5327
Save to word اعراب
عن ابي تميمة قال: شهدت صفوان واصحابه وجندب يوصيهم فقالوا: هل سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا؟ قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من سمع إن اول ما ينتن من الإنسان بطنه فمن استطاع ان لا ياكل إلا طيبا فليفعل ومن استطاع ان لا يحول بينه وبين الجنة ملء كف من دم اهراقه فليفعل. رواه البخاري عَن أبي تَمِيمَة قَالَ: شَهِدْتُ صَفْوَانَ وَأَصْحَابَهُ وَجُنْدَبٌ يُوصِيهِمْ فَقَالُوا: هَلْ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا؟ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ سَمَّعَ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُنْتِنُ مِنَ الْإِنْسَانِ بَطْنُهُ فَمن اسْتَطَاعَ أَن لَا يَأْكُل إِلا طيبا فَلْيَفْعَلْ وَمَنِ اسْتَطَاعَ أَنْ لَا يَحُولَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجَنَّةِ مِلْءُ كَفٍّ مِنْ دَمٍ أَهَرَاقَهُ فَلْيفْعَل. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوتمیمہ ؒ بیان کرتے ہیں، میں صفوان ؒ اور ان کے ساتھیوں کے پاس موجود تھا اور جندب رضی اللہ عنہ انہیں وعظ و نصیحت فرما رہے تھے، انہوں نے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کچھ سنا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جو شخص شہرت کی خاطر کوئی عمل کرتا ہے تو روز قیامت اللہ اس کو رسوا کرے گا (کہ یہ اس نیت سے عمل کرتا تھا) اور جو اپنی جان کو مشقت میں ڈالتا ہے تو اللہ روز قیامت اسے مشقت میں مبتلا کر دے گا۔ انہوں نے کہا: ہمیں وصیت فرمائیں: انہوں نے فرمایا: انسان کے جسم سے اس کا پیٹ سب سے پہلے خراب ہوتا ہے، لہذا جو شخص استطاعت رکھتا ہو کہ وہ صرف حلال ہی کھائے گا تو اسے ایسے ہی کرنا چاہیے، اور جو شخص استطاعت رکھے کہ اس کے اور جنت کے درمیان ایک چلو خون، جو اس نے ناجائز بہایا ہو وہ حائل نہ ہو تو وہ ضرور ناجائز خون بہانے سے بچے۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (7152)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.