كِتَابُ السَّلامِ كتاب السلام 459. بَابُ مَنْ سَلَّمَ إِشَارَةً اشارے سے سلام کرنا
ورايت الحسن يخضب بالصفرة، وعليه عمامة سوداء. وقالت اسماء: الوى النبي صلى الله عليه وسلم بيده إلى النساء بالسلام. ابوقره خراسانی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ ہمارے پاس سے گزرتے تو ہاتھ سے اشارہ فرماتے اور سلام کہتے۔ اور ان کے جسم پر سفید داغ تھے۔
اور میں نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ زرد خضاب لگاتے تھے اور ان پر سیاہ عمامہ تھا۔ سيده اسماء رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو سلام کرتے ہوئے ہاتھ کا اشارہ کیا۔ تخریج الحدیث: «في الرواية الأولى: ضعيف الإسناد و قال فى قول أسماء: صحيح و هو معلق: قول أسماء أخرجه الترمذي، الاستئذان و الآداب، ح: 2697 و الباقي لم أجده»
قال الشيخ الألباني: في الرواية الأولى: ضعيف الإسناد و قال فى قول أسماء: صحيح و هو معلق
سعد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ عبداللہ بن عمرو اور قاسم بن محمد کے ساتھ نکلا یہاں تک کہ ان دونوں نے سرف مقام پر پڑاؤ ڈالا۔ سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ وہاں سے گزرے تو انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے سلام کیا تو ان دونوں نے انہیں جواب دیا۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوف: تفرد به المصنف»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوف
عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ وہ ہاتھ کے اشارے سے سلام کرنا ناپسند کرتے تھے۔ یا فرمایا: ہاتھ کے اشارے سے سلام کرنا ناپسند کیا جاتا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: المصنف لابن أبى شيبة: 138/6 بألفاظ مختلفة»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|